منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

سعودی عرب میں بچوں کے اغواء میں ملوث خاتون کے کیس نے نیا موڑ اختیار کر لیا

datetime 14  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)حال ہی میں سعودی عرب کی پولیس نے ایک خاتون کو 20 سال قبل دمام کے ایک اسپتال سے دو بچوں کے اغواء کے الزام میں حراست میں لیا تو اس واقعے میں سعودی عوام کی طرف سے گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا جا رہاہے۔ دوسری طرف اس کیس نے ایک نیا موڑ تبدیل کیا ہے۔ اغواء کار خاتون کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس کی موکلہ کے ہاتھوں اغواء کئے گئے دونوں لڑکے اس کے گھر میں

موجود ہیں اور انہوں نے خاتون کی رہائی کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔اغواء کار خاتون کے وکیل نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ مغوی کیے گئے دونوں لڑکے خاتون کے گھر پرتھے۔ انہوںنے خاتون کی رہائی کے لیے رابطہ کیا ہے۔خاتون کے وکیل عبدالعزیز الھاجری نے بتایا کہ بیس سال کی عمر کے دو لڑکے ان کے دفتر میں آئے اور ان سے کہا کہ وہ خاتون کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔الھاجری کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر جنرل اس واقعے کی تحقیقات کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاعات ملی ہیں کہ اس کی موکلہ کو بری کیا جاسکتا ہے۔ دمام اسپتال میں لگے کیمروں میں دکھائی دینے والی خاتون گرفتار خاتون سے مختلف دکھائی دیتی ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ بیس سال پیشتر دمام کے ایک اسپتال سے دو بچوں کو اغواء کرلیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ایک بچے کو 1996ء میں دمام شہر سے اغواء کیا گیا جبکہ دوسرے کا اغواء 1999ء میں ہوا تھا دمام کے ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال سے عمل میں آیا۔ دوسرے واقعے کی تفصیل سے پتا چلتا ہے کہ بچے کی پیدائش کے کچھ دیر بعد ایک خاتون ماںکے پاس آئی اور خود کو عملے کا رکن ظاہر کرکے بچہ اپنے ہاتھ میں اٹھایا اور کہا کہ وہ بچے کو نہلا رہی ہے۔ وہ بچے کو وہاں سے لے گئی اور اس کے بعد اس کا کوئی پتا نہیں چل سکا۔گذشتہ منگل کو مشرقی گورنری کی پولیس نے کہا کہ اس نے ایک پچاس سال خاتون کو حراست میں لیا ہے۔ اس پر اپنے گھر میں دو بچوں کو غیرقانونی طورپر رکھنے کا الزام تھا۔ پولیس نے تحقیقات کے بعد بتایا کہ خاتون نے دو بچوں کو اغواء کرکے اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…