برلن(این این آئی)جرمنی میں یکم مارچ 2020 سے نئے امیگریشن ایکٹ کا اطلاق ہو جائے گا۔ یہ قانون غیر ملکی ہنرمند افراد کے لیے جرمنی میں ملازمت حاصل کرنے کا عمل آسان بنا دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نئے قانون کے اطلاق کے بعد غیر یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد کے لیے بھی جنہوں نے ووکیشنل ٹریننگ (پیشہ ورانہ تربیت) یا غیر درسی تربیت حاصل کر رکھی ہو،
جرمنی میں ملازمت اور رہائش اختیار کر سکیں گے۔اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کے لیے جرمنی میں رہائش اور ملازمت اختیار کرنے کا موجودہ طریقہ کار برقرار رہے گا، لیکن اسے بھی مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔نئے امیگریشن قانون کے بارے میں مکمل تفصیلات جرمن حکومت کی خصوصی ویب سائٹ میک اٹ ان جرمنی سے حاصل کی جا سکتی ہیں،جرمنی میں زیر تعلیم غیر ملکی طالب علموں کے لیے ڈگری حاصل کرنے کے بعد ملازمت کرنا تو پہلے بھی آسان تھا لیکن اب ان کے لیے ویزا ٹائپ تبدیل کرانا مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔ کچھ شرائط کے ساتھ اب دوران تعلیم ہی ملازمت شروع کر کے رہائشی پرمٹ حاصل کیا جا سکے گا۔اس کے علاوہ جرمنی میں ووکیشنل ٹریننگ حاصل کرنے والے طالب علموں کو بھی یونیورسٹی طالب علموں کی طرح ڈگری ختم کرنے کے دو سال بعد مستقل رہائش کا اجازت نامہ مل سکے گا۔نئے قانون کے تحت جرمن آجروں کے لیے بھی غیر ملکی ملازمین کو جرمنی لانے کا عمل آسان بنا دیا گیا ہے۔ اب جرمن کمپنیاں غیر ملکیوں سے متعلق وفاقی دفتر کی مقامی شاخوں کی مدد سے اپنے ممکنہ ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر ویزے حاصل کر سکیں گی۔