نئی دلی(آن لائن) بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں 6 فیصد اضافہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے لیے لگ بھگ 34 کھرب بھارتی روپے (70 کھرب پاکستانی روپے) مختص کر دیئے ہیں جب کہ پینشن کی مد میں دی جانے والی رقم کو بھی شامل کرلیا جائے تو 4.7 لاکھ کروڑ بنتے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ڈھائی گھنٹے پر مشتمل اپنی تقریر میں یونین بجٹ پیش کیا، اب تک اسمبلی میں کی جانے والے بجٹ تقاریر میں یہ سب سے طویل تقریر تھی اس سے قبل یہ ریکارڈ 2003 سے جسونت سنگھ کے پاس تھا۔ مودی سرکار نے دفاعی بجٹ میں 6 فیصد تک
اضافہ کرکے اپنی جنگی ترجیحات کا اظہار کر دیا ہے۔ اس بجٹ سے جدید اسلحہ، لڑاکا طیارے، جنگی بحری جہاز اور دیگر فوجی ساز و سامان خریدا جائے گا، 2.09 لاکھ کروڑ فوجیوں کی تنخواہوں میں خرچ ہوں گے جب کہ پینشن کے 1.33 لاکھ کروڑ اس کے علاوہ ہیں۔واضح رہے کہ بھارت کی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان ہے اور درآمدات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اس کے باوجود اپنے شہریوں کو ٹوائلٹ جیسی بنیادی سہولت تک نہ دے پانے والی مودی حکومت کا جنگی جنون پاگل پن کی حدوں کو چھو رہا ہے۔