قاہرہ( آن لائن )مصری خاتون صحافی نے بند کمرے میں خودکشی کر لی۔تفصیلات کے مطابق خاتون گھر میں اکیلی تھی جب اس نے اپنے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی۔ پولیس کی جانب سے ابتدائی کارروآئی کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب پولیس کو بیان جمع کرواتے ہوئے خاتون کے شوہر نے بتایا کہ میں نے دفتر سے بار بار گھر فون کیا لیکن میرا اپنی بیوی سے رابطہ نہ ہو سکا۔اپنی بیون کا نام رحاب بنانے ہوئے
اس کا کہنا تھا کہ میں نے اس کو بار بار فون کیا لیکن جب بہت زیادہ وقت گزر گیا اور کسی قسم کا کوئی جواب نہ ملا تو میں پریشان ہوا ۔خاوند نے پریشانی کے باعث رحاب کی والدہ کو فون کیا جس پر ان کی جانب سے بھی یہی بتایا گیا کہ ان کا بھی رحاب سے رابطہ نہیں ہو رہا۔شوہر نے اپنی ساس کو کہا کہ وہ جنوبی قائرہ میں موجود ان کے گھر جائیں اور تحقیقات کریں کہ کیا ماجرا ہے۔والدہ جب گھر پہنچی تو بہت دیر انتظار کرتی رہیں لیکن دستک دینے پر بھی کسی نے دروازہ نہیں کھولا جس پر یہ بات ان کے لئے پریشانی کا سبب بنی۔ والدہ نے پڑوسیون سے مدد مانگی اور گھر کا دروازہ توڑا۔دروازہ ٹوٹتے ہی اسے سامنے اپنی بیٹی کی لاش ملی جس نے والدہ کو پریشان کر دیا۔پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گھر کے سارے دروازے اور کھڑکیاں اندر سے بند تھیں جس کا مطلب ہے کہ کوئی اندر نہیں آیا نہ ہی کوئی انہیں مار کر باہر گیا ہے۔پولیس کی جانب سے اسے خودکشی کا عمل قرار دیتے ہوئے وجہ دریافت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خاوند کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ہمارے درمیان ایسی کوئی بات نہیں ہوئی یا ایسا کوئی معاملہ رحاب کے ساتھ پیش نہیں آیا جس سے و ہ اتنا بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتی۔پولیس نے کارروآئی کا آغاز کر دیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ خودکشی کی وجہ جلد ہی سامنے آ جائے گی۔