واشنگٹن(این این آئی)امریکی سینٹرل کمانڈ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈوں پر کیے گئے میزائل حملوں میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے اور کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کیپٹن بل اربن نے اپنے بیان میں کہا کہ 8جنوری کو الاسد کی ایئربیس پر ایرانی حملے میں کوئی بھی
امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا تھا لیکن دھماکوں کے نتیجے میں بے ہوشی کی علامات ظاہر ہونے پر متعدد فوجیوں کا علاج کیا گیا تھا اور اب بھی ان کا معائنہ جاری ہے۔حملے کے وقت ایئربیس پر موجود 1500امریکی فوجیوں میں سے اکثر کو اعلیٰ حکام کی جانب سے حملے کی قبل از وقت اطلاع موصول ہونے پر ٹرکوں میں سوار کر کے بنکر میں پہنچا دیا گیا تھا۔امریکی فوج کی سابقہ رپورٹس کے مطابق ایئربیس پر حملے میں مالی نقصان ہوا تھا تاہم اس وقت بھی فوجی نقصان کی تردید کی گئی تھی۔کیپٹن بل اربن نے کہا کہ حملے کے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر سننچ فوجیوں کو الاسد ایئربیس سے منتقل کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آٹھ فوجیوں کو جرمنی میں لینڈزٹل اور تین کو کویت میں واقع کیمپ ارفجان منتقل کردیا گیا تھا۔مغربی عراق میں الاسد کی ایئربیس کے ساتھ ساتھ ایران کے میزائلوں نے اربل کے اڈے کو بھی نشانہ بنایا تھا جس پر امریکی اور غیرملکی اتحادی فوج کے دستے موجود تھے لیکن انہیں بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان نے کہا کہ ان فوجیوں کو مکمل معائنے کے بعد جیسے ہی امور کی انجام دہی کے لیے فٹ سمجھا جائے گا، ویسے ہی یہ واپس عراق لوٹ جائیں گے۔