اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکا میں صحت سے متعلق نگرانی کرنے والے اداروں نے ہائی بلڈ پریشر کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا زیئک (Ziac) کو فوری طور پر فروخت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام اس خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ دوا کے کچھ بیچز میں کسی دوسری دوا کی آمیزش ہو سکتی ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے بتایا کہ دوا تیار کرنے والی کمپنی گلین مارک فارماسیوٹیکلز کی جانب سے کی گئی ابتدائی جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ چند نمونوں میں کولیسٹرول کم کرنے والی دوا ایزٹیمائب (Ezetimibe) کے ذرات موجود تھے، جو کراس کنٹیمنیشن کی علامت سمجھے جا رہے ہیں۔زیئک دو اجزا بسوپروول فومیریٹ اور ہائیڈروکلورتھائیازائیڈ پر مشتمل ہے اور عام طور پر بلند فشار خون، دل کی بے قاعدہ دھڑکن اور بعض دل کے امراض میں دی جاتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایزٹیمائب ایک منظور شدہ دوا ہے، تاہم اس کا غیر ارادی طور پر کسی دوسری دوا میں شامل ہونا مریض کے علاج کے نظام میں خلل ڈال سکتا ہے، اسی وجہ سے اس دوا کو واپس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا۔ایف ڈی اے نے اس ریکال کو کلاس تھری کیٹیگری میں شامل کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ صحت کو شدید نقصان پہنچنے کا امکان کم ہے، لیکن احتیاطی تدبیر کے طور پر دوا کا ہٹایا جانا ضروری سمجھا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک ایسا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جس میں اس مسئلے سے مریضوں کو نقصان پہنچا ہو۔ تاہم ڈاکٹروں نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ زیئک استعمال کر رہے ہیں تو اپنے پاس موجود دوا کا بیچ نمبر ضرور چیک کریں اور کسی بھی شبہے کی صورت میں معالج یا فارماسسٹ سے رابطہ کریں۔دوسری طرف گلین مارک فارماسیوٹیکلز نے یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات جاری ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات مزید مضبوط کیے جا رہے ہیں۔ کمپنی کے مطابق مریضوں کی حفاظت اس کی اولین ترجیح ہے۔















































