تہران (این این آئی)سپاہِ پاسداران انقلاب ایران کی فضائیہ کے کمانڈر ائیرفورس جنرل امیر علی حاجی زادہ نے عراق میں امریکا کے دو فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بارے میں ایک نیا دعویٰ کردیا ہے اورکہاہے کہ ان کا مقصد امریکی فوجیوں کو ہلاک کرنا نہیں بلکہ امریکا کی
فوجی مشین کو نقصان پہنچانا تھا۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق حاجی زادہ نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس آپریشن میں کسی کو ہلاک نہیں کرنا چاہتے تھے،اگرچہ اس میں دسیوں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ہم کسی کو ہلاک کرنا چاہتے تو پھر ہم اس آپریشن کو ایک اور انداز میں ڈیزائن کرتے جس سے پہلے ہی ہلے میں پانچ سو(امریکی) ہلاک ہوجاتے۔اگر وہ اس کا جواب دیتے تو دوسرے مرحلے میں اڑتالیس گھنٹے کے اندر مزید چار سے پانچ ہزار(امریکی) ہلاک ہوجاتے۔پاسداران انقلاب کی فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا مناسب ردعمل یہ ہوسکتا ہے کہ خطے سے امریکی فوجیوں کو نکال باہر کیا جائے۔انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران کے سیکڑوں میزائل تیاری کی حالت میں ہیں۔اس نے جب عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغے تھے تو ساتھ سائبر حملے بھی کیے تھے اور ان سے امریکا کے طیاروں اور ڈرون کے سمت نما نظاموں (نیوی گیشن سسٹمز) کو ناکارہ بنا دیا تھا۔حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ یہ میزائل حملے تو خطے بھر میں سلسلہ وار حملوں کا نقطہ آغاز ہیں۔