نئی دہلی(این این آئی)جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے طالب علموں کے خلاف تشدد اور پولیس کے مظالم کے خلاف مظاہرے احتجاج کیلئے اپنا مشہور نعرہ ہم لے کررہیںگئے آزادی نعرے واپس لگایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بہار میں ہزاروں سے زائد افراد کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کنہیا کمار نے شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون اور دلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلباء کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے ’’دوگاندھی والی آزادی اوردو این آر سی سے آزادی ‘‘کے نعرے بلند کئے ۔کنہیا کمار نے بہار کے علاقے پورنیہ میں احتجاجی ریلی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں نے طلباء کے خلاف کریک ڈائون کی مذمت اور شہریت کے متنازعہ قانون کو غیر آئینی قراردیا ہے ۔ متنازعہ قانون کے تحت ہندو ، سکھ ، بودھ ، جین ، پارسی اور مسیحی برادری کے ارکان جو 31 دسمبر 2014 تک پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت آئے ہیں انہیں بھارتی شہریت دی جائے گی ، لیکن اس کا اطلاق بھارت کے مسلمانوں پر نہیں ہوگا۔