اسلام آباد(این این آئی)جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ کے نائب چیئرمین زاہد اشرف نے متنازعہ شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر مودی حکومت کی فرقہ وارانہ ذہنیت کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق زاہد اشرف نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں متنازعہ بل کی منظوری کو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قراردیا
جس کے تحت گزشتہ 40یا 50سال سے بھارت کی مشرقی ریاستوں میں مقیم دس لاکھ سے زائد بنگالی مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جاسکے گی۔ انہوں نے ترمیم کو غیر اخلاقی اور غیر انسانی قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ اسلام سے تعصب اور سیفرون بریگیڈ کے نفرت انگیزرویے کی واضح مثال ہے جوبھارت کو ایک ہندو راشٹربناناچاہتے ہیں۔ انہوں نے مودی حکومت کو خبردارکیاکہ اس کی فرقہ وارانہ اور تنگ ذہنیت بھارت کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو بھی خبردارکیا کہ حالیہ بل کی منظوری سے ان کی آنکھیں کھل جانی چاہیے کیونکہ بھارتی حکومت سالہا سال سے ایک ایسا ماحول بنا رہی ہے جس کا منطقی انجام انسانی قتل عام ہے۔ انہوں نے مسلم امہ سمیت مہذب دنیا پر زوردیا کہ وہ بھارت کے مذہبی تعصب اورفرقہ پرستی کا سنجیدہ نوٹس لیں اور انسانیت کی بہتری اور علاقائی امن کے لیے اس کے خلاف سخت اقدامات کریں۔ جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ کے نائب چیئرمین زاہد اشرف نے متنازعہ شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر مودی حکومت کی فرقہ وارانہ ذہنیت کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق زاہد اشرف نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں متنازعہ بل کی منظوری کو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قراردیا جس کے تحت گزشتہ 40یا 50سال سے بھارت کی مشرقی ریاستوں میں مقیم دس لاکھ سے زائد بنگالی مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جاسکے گی۔