واشنگٹن(این این آئی) پینٹاگون نے امریکا اور روس کے درمیان ہونیوالے ایک معاہدے میں ممنوعہ قرار دیئے گئے میزائل کا تجربہ کرلیا،مذکورہ معاہدہ گزشتہ برس ترک کردیا گیا تھا اس پر اسلحے کی روک تھام کرنے والوں کا کہنا ہے
کہ اس ٹیسٹ سے ماسکو کے ساتھ اسلحے کی غیر ضروری جنگ شروع ہونے کا خطرہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پروٹو ٹائپ میزائل کو غیر جوہری وار ہیڈ سے لیس کرنے کیلئے تشکیل دیا گیا تھا۔تاہم پینٹاگون نے اس کی مزید خاصیت بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میزائل کو کیلیفورنیا میں موجود وینڈن برگ ایئر بیس کے اسٹیٹک لانچ اسٹینڈ سے لانچ کیا گیا جو کھلے سمندر میں گرا۔اس ضمن میں محکمہ دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ بیلسٹک میزائل نے 500 میل سے زائد کی پرواز کی۔مذکورہ ٹیسٹ ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب اسلحے کے کنٹرول کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی میں اضافہ ہورہا ہے۔دوسری جانب پینٹاگون نے میزائل کی زیادہ سے زیادہ رینج بتانے سے بھی انکار کیا۔گزشتہ موسمِ بہار میں امریکی عہدیداروں نے میزائل تجربے کے منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی رینج 3 ہزار سے 4 ہزار کلومیٹر تک ہوگی، یہ رینج چین کے مختلف حصوں میں اہداف کا نشانہ بنانے کیلئے کافی ہے۔