نئی دہلی(این این آئی) بھارتی ناناوتی مہتا کمیشن نے 2002 میں گجرات مسلم کش فسادات میں وزیراعظم نریندر مودی اور ریاستی انتظامیہ کو تمام الزامات کی ذمہ داری سے بری قرار دے دیا۔واضح رہے کہ گجرات فسادات بھارتی تاریخ کے بدترین فسادات میں سے ایک تھے اور موجودہ وزیراعظم نریندر مودی اس وقت وزیر اعلیٰ تھے۔ رپورٹ کے مطابق کمیشن نے ریاستی انتظامیہ، وزرا اور پولیس افسران کا براہ راست یا بالواسطہ فسادات میں
ملوث ہونے کے الزام کو بھی مسترد کردیا اور انہیں بری الذمہ قرار دیا۔تحقیقاتی کمیشن گجرات مسلم کش فسادات کو بڑے پیمانے پر منظم سازش کے امکان بھی مسترد کردیا۔کمیشن نے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کو پہلے سے طے شدہ سازش یامنظم تشدد کا نتیجہ قرار دینے سے بھی انکار کردیا۔9 جلد اور 15 سو صفحات پر مشتمل کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ان حملوں کو ریاست یا کسی وزیر کو اکسایا تھا یا ان کی حوصلہ افزائی کی گئی ہو۔