بیجنگ /واشنگٹن(این این آئی)امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں نے ہانگ کانگ کے شہریوں کے حقوق کی حمایت میں بل منظور کر لیا ہے جس کے بعد امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق دونوں ایوانوں نے ہانگ کانگ کی
سیکیورٹی فورسز کے زیر استعمال آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور دیگر ساز و سامان کی فروخت پر پابندی کا قانون بھی منظور کیا۔ہانگ کانگ کی سیکیورٹی فورسز چھ ماہ سے جاری مظاہروں کے دوران آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کر رہی ہے۔کانگریس سے منظوری کے بعد بل دستخط کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیج دیا گیا ہے، جبکہ وائٹ ہائوس سے اس بل کو ویٹو کرنے کی کوئی دھمکی سامنے نہیں آئی ۔چینی وزیرخارجہ نے بل کی منظوری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے اور بھرپور جوابی اقدامات کے لیے تیار ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے بیجنگ میں سابق امریکی سیکریٹری دفاع وِلیم کوہن سے ملاقات میں بل کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ میں مظاہروں میں سنگین جرائم میں ملوث مجرمان شامل ہیں جن کا مقصد صورتحال خراب کرنا اور ہانگ کانگ کو تباہ کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین، ہانگ کانگ کے استحکام و خوشحالی اور ایک ملک، دو نظام کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں دے گا۔