ریاض(آن لائن) سعودی عرب کے محکمہ احتساب نے بندعنوانی، رشوت اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر 18 افراد کو مجموعی طور پر 55 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مجرمان میں حکومتی عہدیدار اور نجی کمپنیوں کے ملازمین شامل ہیں تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ مجرمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کیے گئے جن کی بنیاد پر
مجموعی طور پر 4 ملین ریال کا جرمانہ کیا گیا ہے،سعودی میڈیا کے مطابق کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف عدالت میں 726 ثبوت اور شواہد پیش کیے گئے۔ سزا پانے میں والوں میں حکومت کے چند اعلیٰ عہدیداران بھی شامل ہیں جن پر اختیارات کا ناجائز استعمال، دھوکا دہی اور کاروباری شخصیات سے رشوت لینے کا جرم ثابت ہوا۔خیال رہے 4 روز قبل بھی سعودی عرب کی ایک عدالت نے مالی اور انتظامی بدعنوانی میں ملوث پانچ عہدیداروں کو 32 سال قید اور 90 لاکھ ریال کے برابر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔مجرمان پر قومی وسائل برباد کرنے، اختیارات کے ناجائز استعمال، قومی املاک میں غیر قانونی تصرف، سرکاری ملازمتوں کی خرید و فروخت اور دیگر غیر قانونی اقدامات کا جرم ثابت ہوا تھا۔خبر رساں ایجنسی ‘ایس پی اے’ کے مطابق پراسیکیوٹری جنرل نے کرپشن میں ملوث ملزمان کے خلاف 300 شواہد جمع کیے جس کے بعد ان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے تھی۔مذکورہ کیس کے مرکزی ملزم کو 12 سال قید اور ایک ملین ریال سے زاید کی رقم بہ طور جرمانہ جمع کرنے کا حکم دیا گیا۔پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے الزامات کے تحت سزا پانے والوں پر رشوت وصول کرنے، جعل سازی، دھوکہ دہی، اپنے سرکاری عہدوں اور مناصب کا ناجائز استعمال کرنے، ملازمتوں کے لیے لین دین کرنے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔