کابل(آن لائن) طالبان نے امریکی ہیلی کاپٹر گرانے کا دعویٰ کیا ہے جس میں دو حاضر سروس فوجی مارے گئے ہیں۔امریکی فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹر گرنے کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اسکی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
فوج نے کہا ہے کہ واقعہ کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔دوسری جانب طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ہیلی کاپٹر ان کے جنگجوؤں نے کابل کے جنوبی علاقے لوگر میں گرایا۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ گزشتہ شب مجاہدین کیخلاف کارروائی میں شامل امریکی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے جو مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔افغانستان کی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں طالبان کا دعوی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں افغان سیکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی بیرونی حملے کے شواہد ملے۔ واضح رہے مذکورہ واقعے سے ایک روز قبل ہی طالبان نے امریکی افواج کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں اپنے تین ساتھی رہا کرائے تھے۔ قیدیوں کے اس تبادلے کو امن عمل کی جانب مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔دفاعی ماہرین کے مطابق اگر طالبان کا دعوی درست ہے تو اس سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے کیوں کہ ماضی ٹرمپ نے ایک فوجی کی ہلاکت کے سبب امن معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔