جمعہ‬‮ ، 14 مارچ‬‮ 2025 

صدر ٹرمپ کا ترکی پرامریکا کی عا ئدکردہ حالیہ پابندیوں کے خاتمے کا اعلان

datetime 24  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر حال ہی میں عا ئد کردہ پابندیوں کو ہٹانے کا اعلان کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں ایک تقریر میں بتایاکہ میں نے سیکریٹری خزانہ کوترکی پر 14اکتوبر کو عاید کردہ پابندیوں کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ پابندیاں ترکی کی شام کے شمال مشرقی علاقے میں(امریکا کے اتحادی)کرد جنگجوئوں کے خلاف فوجی کارروائی کے

ردعمل میں عاید کی گئی تھیں۔انھوں نے کہا کہ ترکی نے ان سے رابطہ کیا ہے اور مطلع کیا ہے کہ وہ شام میں اپنی جنگی کارروائی روک دے گا تاکہ امریکا کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کو مستقل بنایا جاسکے۔امریکا کے محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ کے مطابق ترکی کی دفاع اور توانائی کی وزارتوں کے علاوہ وزیر داخلہ ، دفاع اور توانائی پر عاید کردہ پابندیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی ثالثی میں ترکی اور شامی کرد فورسز کے درمیان طے شدہ جنگ بندی سمجھوتے کی پاسداری کی جارہی ہے اور اس پر توقع سے کہیں بڑھ کر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ شامی جمہوری فورسز( ایس ڈی ایف) کے کمانڈر انچیف جنرل مظلوم عابدی نے انھیں اس امر کی یقین دہانی کرائی ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں زیر حراست داعش کے جنگجو حراستی مراکز میں محفوظ ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حراستی مراکز کا بڑے اچھے طریقے سے انتظام کیا جارہا ہے۔داعش کے قیدیوں میں سے چند ایک بھاگے تھے۔ان میں زیادہ تر کو دوبارہ گرفتار کیا جاچکا ہے۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ امریکی فوجیوں کا ایک چھوٹا دستہ شام میں تیل کے کنووں کے تحفظ کے لیے موجود رہے گا۔نیزہم یہ فیصلہ کرنے والے ہیں کہ مستقبل میں اس ضمن میں اور کیا کیا جاسکتا ہے۔انھوں نے شام کے شمالی مشرقی علاقے میں جنگ بندی کا تمام تر کریڈٹ امریکا کو دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر دوسرے

ممالک بھی اس ضمن میں مدد کو آتے ہیں تو وہ اس کا خیرمقدم کریں گے۔ترکی اور روس نے منگل کے روز سوچی میں شام کے شمال مشرقی علاقے میں مشترکہ فوجی گشت سے اتفاق کیا ہے اور ان کے فوجی شام کے اس علاقے سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے پیدا ہونے والے

خلا کو اب پر کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور روسی صدر ولادی میر پوتین کے درمیان اس سمجھوتے کو ایک بڑی کامیابی قرار دے کر سراہا ہے۔اس کے نتیجے میں شام کے اندر قریبا بیس کلومیٹر کے علاقے میں ایک محفوظ زون قائم کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…