ایمسٹرڈیم(این این آئی)دسمبر کے وسط میں ہالینڈ میں لا انفورسمنٹ کوآرڈینیشن گروپ (ایل ای سی جی)کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالیاتی نیٹ ورک کو توڑنے اور تنظیم کی آمد کے ذرائع محدود کرنے کے لیے
حکمت عملی وضع کی جائے گی۔ ہالینڈ میں ہونے والے اجلاس میں سی ایچ آئی پی اقدام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ یہ اصطلاح حزب اللہ کے مالیاتی نیٹ ورک کو محدود کرنے کے لیے تکنیکی ماہرین کے ہاں استعمال کی جاتی ہے۔پچھلے ہفتے امریکی خزانے نے سی ایچ ای پی اقدام کے پہلے اجلاس کی میزبانی کی جس کا مقصد حزب اللہ کے مالیاتی ذرائع کو خشک کرنے اور کثیر الجہتی تعاون کو مربوط کرنے کے ساتھ ایران کے حمایت یافتہ لبنانی حزب اللہ کے لیے مالی اعانت کے نیٹ ورک کو ختم کرنا ہے ۔18 اکتوبر کو امریکی محکمہ خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق مشرق وسطی ، امریکا ، یورپ ، ایشیا اور افریقہ کے 30 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے 2019 کے موسم خزاں کے لیے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اجلاسوں کے موقع پر شرکت کی تھی۔امریکی محکمہ خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی اور مالی انٹلیجنس سیگل مینڈیلکر نے کہا کہ حزب اللہ دہشت گردی اور مسلح تشدد کے اپنے ایجنڈے کی مالی اعانت کے لیے دنیا بھر کے مالی معاونین کا ایک نیٹ ورک استعمال کررہی ہے۔حزب اللہ کے مالی وسائل پرضرب لگانے کے پروگرام کے ذریعے عالمی برادری کو حزب اللہ کے خلاف متحد کرنے، حزب اللہ کے خلاف بین الاقوامی شراکت کو روکنے اور عالمی سطح پر حزب اللہ کو مالی وسائل سے استفادہ کرنے سے محروم کرنے کی کامیاب کوشش کی جا رہی ہے۔