آگرہ(این این آئی)بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہرآگرہ میں جیل حکام نے معلومات تک رسائی کے حق کے قانون(آرٹی آئی) کے تحت جیل میں نظربند کشمیریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 5اگست کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد سینکڑوں کشمیر ی نوجوانوں اور رہنمائوں کو
آگرہ سمیت بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کیاگیا تھا۔انسانی حقوق پر کام کرنے والی ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انشیٹیو سے منسلک درخواست گزاروینکٹیش نایک نے اپنی ویب سائٹ پر لکھاہے کہ آگرہ جیل کے حکام نے جموںوکشمیر سے منتقل کئے گئے نظربندوںکے بارے میں آر ٹی آئی قانون کے تحت معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ درخواست گزارکا کہنا ہے کہ یہ خبریں دیکھنے کے بعد کہ بہت سے کشمیریوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے، میں نے آگرہ سینٹرل جیل میں جہاں سب سے زیادہ کشمیریوں کو رکھا گیا ہے، نظربندوں کے بارے میںمعلومات کی فراہمی کے لیے آر ٹی آئی کے تحت درخواست دی اور گرفتارکشمیریوں کی کل تعداد، نام ، عمر، صنف اور رہائشی پتے کے بارے میں معلومات اور ان کے طبی معائنے کی فوٹوکاپیاں طلب کیں۔ آرٹی آئی درخواست سپیڈ پوسٹ کے ذریعے جیل حکام کو بھیجی گئی جنہیں یہ 29اگست کو موصول ہوئی لیکن حکام کو اس کی کوئی پروا نہیں تھی اورجیل حکام نے انہیں کوئی معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ وینکٹیش نایک نے کہاکہ قانون کے تحت جیل حکام نظربند افراد کے بارے میں بنیادی معلومات اور گرفتاری کی وجوہات فراہم کرنے کے پابند ہیں ۔ یاد رہے کہ 5اگست کے بعد قابض بھارتی فورسز نے ہزاروں کشمیریوں کو گرفتارکرکے مختلف بھارتی جیلوں میں منتقل کیاہے اور گرفتار افراد کے اہلخانہ کو نہ ان سے ملنے کی اجازت دی جارہی اور نہ ان کے بارے میں معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔