اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سیاستدان کملیش تیواری پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے پر قتل ،بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش پولیس کے ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کملیش تیواری کو انتہا پسندی کی بنیاد پر قتل کیا گیا۔
اترپردیش اورگجرات پولیس کی مشترکہ ٹیم نے کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کیا اور تحقیقات کا آغاز کیا۔تینوں ملزمان کی شناخت مولانا محسن شیخ ، فیضان اور خورشید احمد پٹھان کے ناموں سے ہوئی۔ اس کے علاوہ دیگر دو ملزمان کو بھی گرفتار کیاگیا تھا لیکن کچھ دیر کے بعد ہی انہیں رہا کر دیا گیا البتہ ان کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ مولانا انوار الحق اور مفتی نعیم کاظمی نے اس قتل کی سازش کی۔ پولیس نے ان دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے بھی تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ اترپردیش پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا کسی دہشتگرد جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ وضاحت اس اطلاع کے بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا تھا کہ کملیش تیواری کو داعش کی جانب سے بھی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ او پی سنگھ نے مزید کہا کہ ابتدائی تفتیش میں زیر حراست ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ملا۔ یاد رہے کملیش تیواری نے 2015ء میں ایک تقریب کے دوران پیغمبر اسلام ﷺ کے لیے گستاخانہ کلمات کہے تھے جس کی بنا پر انہیں گزشتہ روز قتل کردیا گیا تھا۔