انقرہ (این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بیان میں شامی حکومت اور کرد فورسز کے مابین ہونے والے معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کے سامنے ایک واضح چیلنج میں کہا ہے کہ ترکی دنیا کی حمایت کے ساتھ یا اس کے بغیر شام میں اپنی کارروائی جاری رکھے گا۔
ترکی کے ایوان صدر میں مواصلات کے ڈائریکٹر فخرالدین الٹن نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا بھر میں دہشت گرد گروہوں اور داعش کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ چاہے دنیا ہماری حمایت کرے یا مخالفت کرے۔ ہمیں اس کی کوئی پروا نہیں۔شام میں روس کے مندوب الیگزینڈر لورنیٹینوف نے شمال مشرقی شام میں ترک حملے کوناقابل قبول قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماسکو نے پہلے ہی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی سے اتفاق نہیں کیا تھا۔روسی مندوب کا کہنا تھا کہ ماسکو نے شامی حکومت اور کرد فورسز کے مابین سمجھوتا کرانے میں ثالثی کی ہے، جس کے نتیجے میں حکومتی فورسز کو کردوں کے زیر کنٹرول علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ایلچی نے صحافیوں کو بتایا کہ کردوں اور شامی حکومت کے مابین بات چیت شام روسی فضائی اڈے حمیحیم اور دیگر مقامات پرہوئی۔