جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

سعودی حکومت نے کس بات سے انکار کیا؟حجاج کرام کو کھانا بھارتی کمپنیوں کی طرف سے دیے جانے کا حیران کن انکشاف

datetime 30  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے حج 2019ء کے انتظامات اورشکایات کا جائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔ جمعہ کو مولانا اسعد محمود کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا جس میں وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج 2019 کے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔ شاہدہ اختر نے کہاکہ

رواں سال کوئی حج ایڈوائزری کمیٹی نہیں بنائی گئی۔ سیکرٹری مشتاق بورانہ نے بتایاکہ مشاعر میں وزارت مذہبی امور یا ڈی جی حج کو کوئی عمل دخل نہیں، مشاعر میں سعودی کمپنیوں کی جانب سے انتظامات ہوتے ہیں۔مشتاق بورانہ نے کہاکہ اس سال موسیسہ کی جانب سے حاجیوں کو بنکر بیڈز فراہم کئے، رواں سال تقریبا 24 ہزار بنکر بیڈز بنائے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حجاج کا کھانا انڈیا کی کمپنیوں نے کیا جسکی وجہ سے بھی حجاج کو مسائل درپیش آئے۔انہوں نے کہاکہ ہم شکایات کرسکتے ہیں کارروائی سعودی حکومت نے ہی کرنا ہوتی ہے۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ حجاج کے کھانے اور ٹرانسپورٹ کا اہتمام سعودی حکومت ہی کرتی ہے، حکومت نے سعودی حکام سے بات کی تھی کہ یہ انتطامات ہمیں دیں مگر وہ نہیں مانے۔ انہوں نے کہاکہ معاونین کی مکاتب تک رسائی کا کہا لیکن رسائی نہیں دی گئی، کوشس کررہے ہیں کہ مشاعر کا انتظام وزارت خود کرے۔سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے بتایاکہ کابینہ کی منظوری پر 2 ہزار کا کوٹہ پارلیمنٹرینز کو دیا گیا، عازمین کا اطمینان ضروری ہے،آفتاب جہانگیر نے بتایا حج انتظامات گزشتہ حج سے بہت بہتر تھے۔ کھیئل داس کوہستانی نے کہاکہ ڈی جی حج اور ڈائریکٹر حج کی تعیناتی میں تاخیر کیوں کی گئی؟۔ سیکرٹری نے بتایاکہ میریٹ کی بنیاد پر ڈی جی اور ڈاریکٹر حج تعینات ہوچکی ہیں،تقرریوں پر کسی قسم کا کوئی بیرونی دباو نہیں تھا۔سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہاکہ اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں نئے ڈی جی اور

ڈائریکٹر حج اپنا چارج سنبھال لیں گے۔راجہ ریاض نے کہاکہ فیصل آباد میں کسی ایک حاجی نے انتظامات کی شکایت نہیں کی، حج مقدس عبادت ہے اسے سیاسی مقاصد میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ ایڈوائزی کمیٹی کی تشکیل کفایت شعاری کے پہلو کو دیکھتے ہوئے نہیں کی شگفتہ جمانی نے کہاکہ کفایت شعاری کے نام کیا ہورہا ہے سب معلوم ہے؟ پیر نور الحق قادری نے شگفتہ جمانی کے درمیان مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ اب معاملہ کو سیاسی بنا رہی ہیں۔

شگفتہ جمانی نے کہاکہ ربیع الاول آرہا ہے، گزشتہ سال طے ہوا تھا کہ ہر سال پارلیمنٹرینز کا وفد روضہ رسول ؐپر حاضری دیگا، قائمہ کمیٹی روضہ رسول ؐپر حاضری کو یقینی بنائے، اس بار حج میں کھانے کی بہت شکایت آئی ہے،مکہ اور مدینہ میں وزارت کھانا دیتی ہے لوگوں نے سوکھے چنے کھائے ہیں۔شگفتہ جمانی نے کہاکہ منی میں پانی اور رہائشگاہ کا مسئلہ رہا، سارا معاملہ ولی عہد اور وزیر اعظم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ روڈ ٹو مکہ منصوبہ وزارت کا معاملہ نہیں تھا۔

سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے بتایاکہ 5 روز مشاعر کے مسائل ہمارے بس سے باہر ہیں، ای ویزہ، روڈ ٹو مکہ، گلگت گلستان سے حجاج بس سروس، حجاج کو ری فنڈ، معذوروں کیلئے الگ بسوں کا انتظام پہلی بار ہوا۔ مشتاق بورانہ نے کہاکہ پاکستانی ایک لاکھ 23 ہزار حجاج میں سے 1 لاکھ 12 ہزار حجاج کا قیام مرکزیہ میں کروایا۔سیکرٹری نے بتایاکہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز چلائی گئیں شور ڈالا گیا۔ چیئر مین کمیٹی اسعد محمود نے کہاکہ مسائل تھے اور ضروری ہے انکی نشاندہی بھی کی جائے،

حج 2019 کے انتظامات پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ چیئر مین نے کہاکہ کمیٹی تفصیلا حج انتظامات اور شکایات کا جائزہ لے۔شفگہ جمانی نے کہاکہ 2 ہزار حجاج کو جو کوٹہ پارلیمنٹرینز کو دیا اسکی لسٹ فراہم کی جائے۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ 15 سو درخواستیں مجھے اور 3 سو سے زائد پارلیمانی سیکرٹری کو ملی۔کھیئل داس کوہستانی نے کہاکہ 2017 میں حاجیوں کے بچ جانے والے 5 ارب روپے واپس نہیں کئے نہ حکومت کو ملے تو کہاں گئے؟سیکرٹیر نے کہاکہ 5 اراب روپے

شریعہ اکاؤنٹ میں رکھے ہیں جو گردش میں رہتا ہے، اس سال 5 ارب روپے سے زائد وزارت نے حجاج کو واپس بھی کئے ہیں۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ وزارت عمرہ زیارت پر قانون سازی کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔مفتی منیب الرحمان کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا معاملہ قائمہ کمیٹی میں پہنچ گیا،شگفتہ جمانی نے مفتی منیب الرحمان کا معاملہ شگفتہ جمانی نے اٹھایا۔ شگفتہ جمانی نے کہاکہ مفتی منیب کے بیان کی مذمت کرتی ہوں اور اب بہت ہوگیا،

مفتی منیب کا چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین کس مقصد کے لئے بنا رکھا ہے، اب بہت ہوگیا مفتی منیب الرحمان کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔پیر نور الحق قادر ی نے کہاکہ رویت ہلال کمیٹی پر قانون سازی زیر تکمیل ہے، جب قانون سازی نہیں تو آپ کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتے، قانون سازی کے لئے سب کو ملکر اقدامات کرنا ہونگے۔سیکرٹری نے کہاکہ قمری کیلنڈر زیر غور ہے اس پر عمل ہوگیا تو رویت ہلال کا معاملہ بھی حل ہوجائے گا، کابینہ نے وزارت کو قمری کیلنڈر بھجوایا ہے۔

پیر نور الحق قادری نے کہاکہ قمری کیلنڈر پر پیر کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور علماء و ماہرین کا اجلاس ہوگا۔ شاہد اختر علی نے کہاکہ رویت ہلال کمیٹی کا بل پہلے حکومت خود لارہی تھی۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ مفتی منیب الرحمان موجود نہیں مناسب نہیں کمیٹی میں زیر بحث لایا جائے۔چئیرمین کمیٹی نے پیر نور الحق قادری کو کمیٹی کے جذبات مفتی منیب الرحمان تک پہنچانے کی ہدایت کردی۔شگفتہ جمانی نے کہاکہ مفتی منیب الرحمان کے مفتی ہونے پر افسوس ہے، کس نے انہیں یہ لقب دیا ہے۔

راجہ ریاض نے بھی مفتی منیب الرحمان کو عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ مولانا اسعد محمود نے کہاکہ مفتی منیب الرحمان کو کس عہدہ سے کس طرح سے ہٹایا جائے۔ راجہ ریاض نے کہاکہ تمام ممبران کے تحفظات پر قائمہ کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو ہٹانے کی سفارش کردے۔شاہد ہ اختر نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کو یہ معاملہ بھجوا دیں، یہ مسئلہ وہاں اٹھایا جائے، قائمہ کمیٹی تحریری طور پر انکے بیان کی مذمت کرے۔ کھیئل داس کوہستانی نے کہاکہ اوکیوٹرسٹ بورڈ میں ہندو کونسل سے ہی

کیوں ممبر لیا جاتا ہے، ہندو کونسل ہندووں کی نمائندہ جماعت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندو کونسل کو نواز کر ایک ہی شخض کو ہندووں کا بڑا بنایا ہوا ہے، اوکیو ٹرسٹ کا چیئرمین اقلیت سے کیوں نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا بھی آرڈر ہے۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ اوکیوٹرسٹ بورڈ میں زیادہ ممبر سکھ ہیں پھر ہندو پر مسلمان بھی ممبر ہیں، ہندو نمائندگی حکومت کی نامزدگی پر رکھے گئے ہیں۔ کھیئل داس کوہستانی نے کہاکہ ہندو کونسل کو ممبرشپ دینے پر تحفظات ہیں، پارلیمنٹ کی سفارش سے

بورڈ ممبران کی تقرری ہونا چاہیے۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ اوکیوٹرسٹ کے ایکٹ میں پارلیمنٹرینز سے مشاورت کا کی کوئی شق نہیں، ٹاسک فورس قائم ہے جو اوکیوٹرسٹ بورڈ کے کئے سفارشات تشکیل دے رہی ہے۔کھیئل داس کوہستانی نے کہاکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی تشکیل میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیاجانا چاہیے۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ کرسچن کی کوئی پراپرٹی متروکہ وقف املاک میں نہیں پھر بھی بورڈ میں انکی نمائندگی رکھی ہے، قانون سازی کرلی جائے تو ہمیں بورڈ کی تشکیل پارلیمان کی جانب سیکرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کی سربراہی میں کمیشن بنایا ہے، نیشنل کمیشن فار منارٹی پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اقدامات کریں گے۔ سنیلہ رتھ نے کہاکہ قائمہ کمیٹی میں بین المذاہب ہم آہنگی کو بہت کم وقت دیا جاتا ہے، اقلیتوں کا معاملہ صوبائی نہیں قومی ہی ہے۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ اقلیتوں کا معاملہ آئین کے مطابق صوبائی ہوچکا ہے، اگر کوئی اقلیتیوں کا کمیشن بنے گا تو وہ نیشنل نہیں کہلائے گا وہ صرف اسلام آباد کے لئے ہی ہوگا۔قائمہ کمیٹی کے اقلیتی ارکان 18 ویں ترمیم سے خائف،جمشید تھامس نے کہاکہ 18 ویں ترمیم نے سب سے زیادہ نقصان اقلیتوں کو پہنچایا ہے، اگر ہماری آواز ہی دبانا ہے تو ہمارا پارلیمنٹ میں آنے کا کیا فائدہ ہے۔ سنیلہ رتھ نے کہاکہ بین المذاہب ہم آہنگی کوئی زیر بحث نہیں لاتا۔ شگفتہ جمانی نے کہاکہ اسلام آباد کے حوالے سے اگر اقلیتی ارکان کو کوئی مسئلہ ہے تو ترمیم لے آئیں، کسی کو غلط قرار دینے سے پہلے اسکے اچھے اور برے پہلووں کا جائزہ لیا جانا چاہے۔ شگفتہ جمانی نے کہاکہ صوبائی سطح پر بھی اقلیتوں کے لئے کام ہورہا ہے۔ کھیئل داس نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے لئے سب نے ملکر جدوجہد کی، صوبائی کاکردگی بہتر نہ ہو وہ الگ بات ہے، ہندو لڑکیوں کو زبردستی مذہبی کی تبدیلی کرکے شادیاں کی جارہی ہیں، جبری شادیوں پر بل متفقہ طور پر لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے مسائل حل نہیں ہورہے ہم مسائل کا حل پارلیمنٹ سے چاہتے ہیں، ہم اسلام اور آئین و قانون کے مطابق مسائل کا حل چاہتے ہیں۔اسعد محمود نے کہاکہ جبری شادیوں کے بل پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے لے رہے ہیں۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ مذہب کے تحت شادی کی عمر کی کوئی قید نہیں ہے، زبردستی کسی کا مذہب تبدیل کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے،اسلامی نطریاتی کونسل سے رائے آنے کے بعدآسانی ہوگی اس پر مزید غور کریں گے۔ بل پیش کرنے والے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی اور نوید جیوا قائمہ کمیٹی سے غیر حاضر رہے،شگفتہ جمانی نے بل پیش کرنے والوں کی عدم موجودگی کی نشاندہی کردی،چیئرمین کمیٹی نے اقلیتوں کے بل پر مزید بحث سے روک دیا



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…