جوہانس برگ(این این آئی )برطانوی شہزادہ ہیری اپنی اہلیہ میگن میرکل کے ہمراہ اپنی آنجہانی والدہ لیڈی ڈیانا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے افریقی ملک انگولا کے اس علاقے کا دورہ کیا جہاں ان کی ماں نے 1997 میں بارودی سرنگوں کے خاتمے کی مہم کے دوران بارودی سرنگوں سے بھرے
علاقے کا وزٹ کیا اور اس سفر سے شہرت حاصل کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیڈی ڈیانا کے اس دورے کا مقصد بارودی سرنگوں جیسے اس مہلک اسلحے کا پوری دنیا سے خاتمہ تھا تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکیں کیونکہ بارودی سرنگوں کا اب بھی بے تحاشا استعمال جاری ہے۔شہزادہ ہیری جنوبی افریقا کے دورے کے دوران اس مقام پر گئے جہاں سنہ 1997 میں ان کی والد آنجہانی شہزادی ڈیانا نے بارودی سرنگوں کے خلاف مہم کے دوران تصویر بنوائی تھی۔ شہزادہ ہیری کا اپنے خاندان کے ہمراہ جنوبی افریقا کا یہ پہلا دورہ ہے۔ہمبو کا علاقہ انگولا میں کئی سال تک بارودی سرنگوں سے بھرا رہا ہے۔ جہاں کی آبادی نے وحشیانہ خانہ جنگی کا بھی سامنا کیا۔ توقع ہے کہ سنہ 2025 تک انگولا بارودی سرنگوں سے پاک ہو جائے گا۔بارودی سرنگوں کی تلفی کیلیے سرگرم تنظیم ہیلو ٹرسٹ کی ڈائریکٹر نے کہا کہ ڈیانا کے دورے کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔ لوگوں کو یاد ہے کہ لیڈی ڈیانا جب اس علاقے میں آئیں تو ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا، تاہم لوگ ان کے تباہ کن تنازعہ کو تسلیم کرنے پر آمادگی سے حیران ہوئے۔برطانوی شاہی جوڑے کا کیپ ٹائون میں شاندار استقبال کیا گیا۔ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ تین دن تک وہاں قیام کریں گے۔اس دوران وہ پسماندہ طبقات اور نوجوانوں کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔