جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت میں اب تک کا سب سے بڑا ’سیکس اسکینڈل‘ سامنے آگیا،8 ریاستی وزرا، ایک درجن اعلیٰ بیورو کریٹس اور امیر ترین افراد کو نوجوان لڑکیوں نے پھنسایا،سنسنی خیز انکشافات

datetime 27  ستمبر‬‮  2019 |

نئی دہلی (این این آئی)بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا ’سیکس‘ اور ’بلیک میلنگ‘ اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس میں کم سے کم 8 ریاستی وزرا، ایک درجن اعلیٰ بیورو کریٹس اور امیر ترین افراد کو نوجوان لڑکیوں نے پھنسایا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اسکینڈل بھارت کی ریاست مدھیا پردیش میں سامنے آیا اور پولیس اس کیس کو اب تک کا بھارت کا سب سے بڑا سیکس و بلیک میلنگ کا اسکینڈل قرار دے رہی ہے،

اس اسکینڈل کی 5 مرکزی ملزم خواتین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جو ایک این جی او کے نام پر حکومتی وزیروں، سرکاری افسران، تاجروں اور امیر شخصیات کو پیار کے نام پر پھنسا کر انہیں بلیک میل کرتی رہیں۔پولیس کے مطابق اس اسکینڈل کیس کے دوران گزشتہ کچھ عرصے کے دوران لڑکیوں اور خواتین نے مدھیا پردیش کے 8 ریاستی وزیروں، اعلیٰ سرکاری افسران، تاجروں اور امیر ترین افراد کی ایک ہزار قابل اعتراض اور برہنہ ویڈیوز بنائیں۔اس اسکینڈل کی مرکزی ملزمہ 39 سالہ شویتا جین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہی اس اسکینڈل کا منصوبہ تیار کیا اور اس مقصد کے لیے غریب اور متوسط گھرانے کی نوجوان لڑکیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔پولیس کے مطابق اس کیس کی تفتیش کے لیے گرفتار کی گئی 5 خواتین مرکزی ملزمان ہیں جو اپنے اپنے حساب سے ایک الگ گینگ چلا کر اعلیٰ شخصیات کو بلیک میل کرتی رہیں۔ان خواتین کی جانب سے مدھیا پردیش سمیت دیگر ریاستوں کی خوبرو اور کالج میں زیر تعلیم لڑکیوں کو نوکریوں اور پرتعیش زندگی کی لالچ دے کر بھرتی کیا گیا اور انہیں وزرا، اعلیٰ افسران، تاجروں اور بااثر ترین مرد حضرات کو بلیک میل کرنے کا ٹارگٹ دیا۔اس اسکینڈل کو ’ہنی ٹرپ‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کیس میں پولیس کو ملنے والی ویڈیوز میں وزرا، اعلیٰ افسران اور بااثر افراد کی برہنہ اور قابل اعتراض ویڈیوز بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق بھارت کے سب سے بڑے اس ’سیکس اسکینڈل‘میں نہ صرف خواتین اور نوجوان لڑکیاں بلکہ مدھیا پردیش کے صحافی بھی ملوث ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس کیس میں نہ صرف عام صحافی بلکہ اخبارات کے ایڈیٹرز اور ایک ٹی وی چینل کا مالک بھی ملوث ہے جن پر الزام ہے کہ وہ بلیک میل ہونے والے افراد اور خواتین کے درمیان معاہدہ کرنے میں کردار ادا کرتے تھے۔کیس میں ملوث صحافیوں سے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ وہ اس وزرا، سرکاری افسران اور بااثر شخصیات کو ایسا تاثر دیتے تھے کہ وہ انہیں ایک بدنامی سے بچا رہے ہیں، لیکن دراصل وہ خواتین کے گینگ سے ملے ہوتے تھے۔اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد بھارت میں تہلکہ مچ گیا ہے اور اس کیس کے حوالے سے ہر روز نئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس اسکینڈل کے تحت بلیک میل کیے جانے والے اور سیاستدان بھی سامنے آئیں گے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…