ہیوسٹن(این این آئی)ہیوسٹن میں ہاڈی مودی ریلی کے ایک روز بعد امریکا اور بھارتی مالیاتی ٹیمیں تجارتی معاہدہ کرنے میں ناکام رہیں کیونکہ دونوں جانب سے متعدد شعبوں پر موقف میں خلا کو پر کرنے کے لیے لچک نہیں دکھائی گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت کامرس پیوش گویال کی نیو یارک میں موجودگی امریکا کے تجارتی نمائندے رابرٹ لائتھیزر سے تجارتی پیکج حاصل کرنے کے لیے تھی تاہم دونوں انفارمیشن اینڈ کمیونکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی)مصنوعات کے لیے معاہدے پر ناکام رہے۔معاہدے کا اعلان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد ہونا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز میں مودی سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم بہت جلد تجارتی معاہدہ کریں گے، ہم بہت بڑا تجارتی معاہدہ کریں گے۔سیکریٹری خارجہ وجے گوکھلے نے وضاحت نہیں دی کہ تجارتی معاہدہ کیوں نہیں ہوسکتا تاہم معلومات رکھنے والے 3 ذرائع نے بتایا کہ معاہدہ اس لیے نہیں ہوسکتا کیونکہ امریکا چاہتا تھا کہ بھارت آئی سی ٹی مصنوعات پر عائد 20 فیصد کا ٹیرف ختم کرے تاہم نئی دہلی کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ سے چینی ٹیکنالوجی کی مارکیٹ میں بھرمار ہوجائے گی۔اس کے علاوہ امریکا میڈیکل ڈیوائسز اور دودھ سے بنی مصنوعات میں بھارتی مارکیٹوں تک پوری رسائی چاہتا تھا۔امریکا نے میڈیکل ڈیوائسز کی قیمتوں کے کنٹرول کو ختم کرنا اور دودھ سے بنی مصنوعات سمیت دیگر زراعتی اشیا کی مارکیٹوں تک پوری رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب بھارت چاہتا تھا کہ امریکی مارکیٹوں میں ترجیحی سسٹم پروگرام کے تحت ترجیحی مارکیٹوں تک رسائی کی بحالی چاہتا تھا جسے جون میں ختم کردیا گیا تھا۔بھارت نے زراعتی اشیا کی مارکیٹ میں سہولتیں بھی طلب کی تھیں جہاں تک اسے پہلے ہی رسائی حاصل ہے اور اس کے علاوہ اس نے چند زراعتی مارکیٹوں تک پوری رسائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔