تہران(این این آئی)ایران کے صدر حسن روحانی نے سعودی عرب سے یمن میں جارحیت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکا نہیں بلکہ ہم ایک دوسرے کے پڑوسی ممالک ہیں، کسی بھی واقعہ کی صورت میں ہم اور آپ تنہا نہیں رہیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایرانی صدرحسن روحانی نے کہا کہ یمن میںجارحیت ختم کرنے کے ساتھ ہی
سعودی عرب کی سکیورٹی کی ضمانت دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب غیرملکیوں کو دعوت دینے کے بجائے یمن میں محاذ آرائی ختم کرے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نام لیے بغیر سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو مخاطب کر کے کہا کہ امریکا نہیں بلکہ ہم ایک دوسرے کے پڑوسی ممالک ہیں، کسی بھی واقعہ کی صورت میں ہم اور آپ تنہا نہیں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران اپنے اور پڑوسی ملکوں کے لیے امن چاہتا ہے اور خلیج فارس میں امن صرف علاقائی ممالک ہی قائم کرسکتے ہیں۔ آبنائے ہرمز استعمال کرنے والے ممالک کومذاکرات کی دعوت دیتا ہوں جبکہ سعودی عرب کا امن یمن جنگ کے خاتمے میں چھپا ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ سلامتی کونسل کی بات مانتا ہے نہ احترام کرتا ہے۔ اس لیے امریکہ کچھ بھی کہے یورپی ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے پر عمل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا جبکہ امریکہ نے معاہدے توڑے ہیں اور پھر مذاکرات کی بات کرتا ہے۔ ایران پر پاپندیاں ختم کی جائیں تاکہ مذاکرات کا راستہ کھل سکے۔ایرانی صدر نے کہا کہ خطہ تباہی کے دھانے پر ہے اور ہم غیروں کی مداخلت ہرگز برداشت نہیں کریں گے، ہماری سالمیت کے خلاف کسی بھی قسم کے اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خطے کا امن و امان امریکی افواج کے اخراج کے ساتھ ہی ممکن ہے۔ امریکہ کی 18 سالہ موجودگی خطے میں دہشت گردی کو روک نہ سکی لیکن ایران نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر داعش کو ختم کر دیا۔حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ نے ایران کو عالمی معیشت میں حصہ دار بننے سے محروم کر رکھا ہے اور ہماری تاریخ ہے کبھی بھی بیرونی قابضین کے سامنے سر نہیں جھکایا۔