اتوار‬‮ ، 09 مارچ‬‮ 2025 

علم کی روشنی بکھیرتے مدینہ منورہ کے 150 تاریخی کتب خانے آج بھی موجود

datetime 11  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مدینہ منورہ(این این آئی)مدینہ منورہ قدیم زمانے سے ہی ایک ثقافتی مرکز، علم کی روشنی سے منور شہر اور سائنس اور سائنس دانوں کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ شہر مدینہ میں کتاب کو ہمیشہ غیر معمولی اہمیت اور پذیرائی حاصل رہی ہے۔ اس شہر کے باسیوں کی کتاب دوستی کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں پر علم کا نور بکھیرتے 150 تاریخی کتب خانے آج بھی موجود ہیں جہاں تشنگان علم اپنی علمی

پیاس بجھانے آتے ہیں۔انجینئر حسن طاہر نے مدینہ کی تاریخ میں دلچسپی لیتے ہوئے عرب ٹی و ی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مدینہ میں کتب خانوں کی کثرت ہے۔ ان میں سے بعض عوام الناس اور بعض خواص کے لیے مختص ہیں۔ بعض لائبریریاں صرف سائنس کے طلباء کے لئے مختص کی گئیں۔ کچھ لوگوں کے ذریعہ قائم وقف لائبریریاں قائم کی گئیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مدینہ منورہ میں لائبریریوں کی تعداد لگ بھگ 150 لائبریریاں ہیں۔ ان کی چار لحاظ سے درجہ بندی کی جا سکتی ہے۔ انہیں پبلک لائبریایوں، نجی کتب خانوں اور اسکولوں سے منسلک لائبریریوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔حسن نے کہا کہ شہر کے لیے لوگوں کے ذریعہ لائبریریوں کا حصول قدیم روایت ہے۔ یہ سائنس کا ایک ذریعہ اور سول سوسائٹی میں پائے جانے والے گہرے روحانی اور انسانی احساسات کی شرافت کے لیے ایک الہام ہے۔ اس نے معاشرے کے بہت سے خاندانوں اور ممتاز افراد کو قیمتی کتب سے بھری قیمتی لائبریریوں کا حصول ممکن بنایا ہے۔حسن کے مطابق، پبلک لائبریریاں سائنس کے طلبا کی خدمت کے لیے پہلے قائم کی گئیں۔ پھر سائنس دانوں، شیوخ اور قارئین کی خدمت کے لیے لائبریریاں قائم کی گئیں۔ یہ زیادہ تر شہزادوں، وزراء اور معاشرے کے عمائدین نے قائم کیں۔مسجد نبوی کے جنوب میں پہلی بار1391ھ میں مسجد نبوی کے جنوب میں ایک پبلک لائبریری تیار کی گئی۔ اس لائبریری کا افتتاح سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فیصل نے کیا۔ مسجد نبوی کے جنوب میں ایک عوامی لائبریری سنہ 1380 میں تعمیر کی گئیحسن نے نشاندہی کی کہ نجی لائبریریاں بہت بڑی حد تک پھیل گئیں ہیں۔ ہمیں شہر کے لوگوں کے کردار کا اندازہ ان کی کتاب بینی سے کیا جا سکتا ہے۔ مسجد نبوی کے اطراف میں مشہور لائبریریوں میں الشیخ محمد الخطنی، مسٹر حبیب لائبریری اور الشیخ یاسین بخیت لائبریری شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…