کرنول‘ بھارت(این این آئی)بھارتی ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے ہیومن رائٹس فورم کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن وی ایس کرشنا نے کہاہے کہ بھارتی حکومت نے 5اگست کو آئین کی دفعہ 370اور35Aکو منسوخ اور ریاست کو دو یونین ٹیریٹوریز میں تقسیم کرکے آئین کی بے حرمتی کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وی ایس کرشنا نے کشمیر کے حوالے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے تحریک آزادی کشمیر کی وجوہات بیان کرتے ہوئے 1947ء میں بھارت کی طرف سے کشمیریوں سے کئے گئے رائے شماری کے وعدے کابھی حوالہ دیا۔انہوں نے کہاکہ مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں وکشمیر سے بھاگتے ہوئے غیر قانونی طورپر بھارت سے الحاق کی درخواست کی اور بھارت نے اس حوالے سے آزادانہ اورشفاف ریفرنڈم کے ذریعے کشمیریوں کی رائے معلوم کرنے کا وعدہ کرکے یہ الحاق منظورکیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ جواہر لال نہرونے یہ یقین دہانی نہ صرف کشمیری عوام بلکہ عالمی برادری کو بھی کرائی ہے لیکن یہ ریفرنڈم آج تک نہیں کیاگیا۔ وی ایس کرشنا نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر کا بنیادی مقصد ریفرنڈم کے وعدے کے تحت کشمیریوں کے لیے حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جہاں بھارتی فورسز کو کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ اورمواصلاتی ذرائع پر اس طرح کی سخت پابندیاں اسے پہلے کبھی نہیں لگائی گئیں۔انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کے حل میں حتمی رائے کشمیری عوام کی ہونی چاہیے کیونکہ وہ سب سے زیادہ متا ثرہ فریق ہیں۔