تہران (این این آئی)ایران کے معاملے سے متعلق ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے نے بتایا ہے کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کے زیر قیادت ایک ایرانی وفد نے فرانس کے ساتھ بات چیت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ ذریعے نے بتایا کہ فرانس کی جانب سے ایک منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔
منصوبے میں ایران کو 15 ارب ڈالر کے قرضے کی پیش کش شامل ہے۔ یہ پیش کش ایران کے ساتھ یورپ کے لین دین کے لیے مالیاتی نظام انسٹیکس کا متبادل ہے۔ اس کے عوض ایران علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے حوالے سے اپنے کردار اور اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پر روک لگائے گا۔فرانسیسی مطالبات میں لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر کشیدگی ختم کرنے کے لیے کام کرنا بھی شامل ہے۔فرانس کا یہ منصوبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی پیر کے روز یہ اعلان کر چکے ہیں کہ تہران یورپ کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کے حوالے سے پر امید ہے تا کہ ایران کی جانب سے جوہری پاسداری کم کرنے کے حوالے سے مقررہ حتمی وقت سے بچا جا سکے۔ایرانی ٹیلی وڑن نے علی ربیعی کے حوالے سے بتایا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران اور فرانس کے نقطہ ہائے نظر زیادہ قریب ہو چکے ہیں۔ یہ پیش رفت ایرانی صدر حسن روحانی کی اپنے فرانسیسی ہم منصب عمانوئل ماکروں سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔ربیعی کے مطابق کئی معاملات میں نقطہ ہائے نظر زیادہ قریب ہو چکے ہیں اور اب یورپیوں کی پاسداریوں پر عمل درامد کے طریقہ کار کے حوالے سے تکنیکی بحث جاری ہے۔ تاہم ایرانی حکومتی ترجمان نے تفصیلات پیش نہیں کیں۔اس سلسلے میں فرانس کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں ہوا ہے۔