جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 10ہزار گرفتاریاں،خوراک و ادویات کی شدید قلت،قابض فوج نے لوگوں کو بھوکا پیاسا رکھنے کیلئے شرمناک کام شروع کردیا

datetime 27  اگست‬‮  2019 |

اسلام آباد(این این آئی)آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے برطانیہ کی حکومت اور وزیر اعظم بورس جانسن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے سنگین انسانی المیہ کے حل اور کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے برطانیہ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کا قتل

عام روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما اور ممبر پارلیمنٹ خالد محمود کی قیادت میں پانچ رکنی پارلیمانی وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اگرچہ سلامتی کونسل کے کشمیر کے حوالے سے حالیہ اجلاس میں برطانیہ کا کردار مجموعی طور پر بہتر رہا ہے لیکن جموں وکشمیر کے عوام اس سے آگے بڑھ کر برطانیہ کی حکومت سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں بہتری لانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ برطانوی وفد میں ممبر پارلیمنٹ جناب عمران حسین، لیبر ممبر پارلیمنٹ سٹیفن ٹیمز، مس علیزہ الیاس اور کامران حسین بھی شامل تھے۔ انہوں نے لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربین ور برطانیہ کی پارلیمان میں قائم کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے واضح ثبوت موجود ہیں جس کا عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست سے اب تک دس ہزار سے زائد شہریوں کو گرفتار کر کے انہیں مقبوضہ کشمیر سے باہر دہلی، آگرہ، لکھنو اور دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے محاصرے اور مسلسل کرفیو کے باعث مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ قابض فوج عوام خاص طور پر بچوں کو بھوکا پیاسا رکھنے کے علاوہ لوگوں کے گھروں میں غلے کے سٹاک پر مٹی کا تیل ڈال کر اسے نا قابل استعمال بنا رہے ہیں جبکہ شیر خوار بچوں کو دودھ بھی گھروں اور مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس سے ہزاروں بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگ چکی ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ

ہم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے حملہ کو آزادکشمیر اور پاکستان پر حملہ تصور کرتے ہیں۔ اگر بھارت نے آزادکشمیر پر براہ راست حملہ کیا تو اس کو منہ توڑ جواب ملے گا جس کے لئے ملک کی افواج اور آزادکشمیر کا بچہ بچہ تیار ہے۔ انہوں نے بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی کال کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی کے سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی اب جدوجہد آزادی کا حصہ بن کر بھارت کے ظلم و جبر کا مقابلہ کریں کیونکہ بھارت کے خلاف جدوجہد

اب ”زندگی اور موت اور اب یا کبھی نہیں“ کا معاملہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ان کی فسطائیت کو کشمیری قبول کر کے خاموشی اختیار کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست سے پہلے دنیا بھارت کا بیانیہ سنتی تھی اور اس پر یقین بھی کرتی تھی لیکن اب دنیا نے بھارت کا جھوٹ پکڑ لیا ہے اور وہ پوچھتے ہیں مسئلہ کشمیر کیسے دو طرفہ معاملہ جس میں کشمیریوں سے کچھ نہیں پوچھا جا رہا ہے۔

برطانوی پارلیمانی وفد کے سربراہ خالد محمود اور ایم پی عمران حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے وہ کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور کشمیرمیں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کے ان اقدامات کو بھارت کا اندرونی معاملہ یا بھارت اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تنازعہ قرار دے کر نظر انداز کرنا چاہتا ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی

قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جسے دو طرفہ یا بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دے کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر واضح بیان دے اور وہاں پر بھارتی اقدامات کو غیر قانونی قرار دے۔ برطانوی پارلیمانی وفد نے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کا ایجنڈا آنا کامیابی ہے،پاکستان پر امن انداز میں کشمیر پر اچھی سفارتکاری کر رہا ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم برداشت سے بڑھ گئے ہیں،کرفیو کے باعث مقبوضہ کشمیر کی معلومات کم مل رہی ہیں،بھارتی کانگریس رہنما کو بھی مقبوضہ کشمیر سے واپس بھیج دیا گیا،پوری دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے حق میں آواز بلند کرنا ہو گی، سلامتی کونسل کو کشمیر میں بھارتی اقدامات کے خلاف متفقہ مذمتی قرار داد لانی چاہیے تھی



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…