نئی دہلی(آئی این پی) بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کوخطرہ ہوسکتا ہے،، وزیراعلی ہریانہ کے کشمیری خواتین سے متعلق ریمارکس گھٹیا ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کوخطرہ ہوسکتا ہے۔ مودی کے اقدامات کیخلاف بھارت میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں، بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے نے کہا کہ لگتا ہے بھارتی حکومت بد معاش ہوچکی ہے، کشمیر پر فیصلے کا جشن چھچورے انداز میں منایا جارہا ہے۔ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ وزیراعلی ہریانہ کے کشمیری خواتین سے متعلق ریمارکس گھٹیا ہیں، کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، کشمیریوں کو پنجرے میں بندکر دیاگیاہے، لوگوں کوبے عزتکیا جارہا ہے۔بھارتی رائٹر نے کہا کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کو خطرہ ہوسکتا ہے، انتہاپسند آر ایس ایس کے 6 لاکھ اہلکار مودی سمیت تربیت یافتہ ملیشیا ہیں۔خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کرفیو کے نفاذ کو آج تیرہواں روز ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت ہوگئی ہے۔
بھارتی فوجی گلی محلوں میں دندناتے پھررہے ہیں اور کشمیری گھروں میں محصور ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ مودی کرفیو ہٹائے پھر پتا چلے گا کشمیری کیا چاہتے ہیں، کشمیری آزادی چاہتے ہیں اور لے کررہیں گے۔یاد رہے چند ماہ قبل معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں اور بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے۔