نئی دہلی(این این آئی) جنگی پاگل پن میں مبتلا بھارت عالمی امن کے لیے خطرہ، ایک اور گیدڑبھبھکی دے دی۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے اشتعال انگیز بیان کہا کہ بھارت ایٹم بم پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے کشمیر کا نیو کلیر فلیش پوائنٹ ہونا ثابت ہو گیا۔جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی ایک اور گیدڑ بھبھکی۔
بھارتی وزیر دفاع نے ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دیکر عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا۔ بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے ٹویٹ کے ذریعے ایک پیغام میں کہا کہ ایٹمی ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے پر مستقبل کی حکمت عملی حالات دیکھ کر بنائیں گے۔راج ناتھ کے اشتعال انگیز بیان سے کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ثابت ہو گیا ہے۔ ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا راجہ ناتھ سنگھ نے سیکیورٹی کونسل اجلاس سے پہلے اقوام عالم کو دھمکی دی ہے۔ راج ناتھ کا بیان ایک خطرناک انتہاپسند سوچ اور ایٹمی جنگ کے خطرے کی طرف اشارہ ہے۔واضح رہے کہ 1974میں بھارت نے تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایٹمی دھماکہ کیا جسے اسمائیلنگ بدھا کا نام دیا گیا، بھارت کو اس عمل سے باز رکھنے کیلئے نیوکلیئرسپلائرز گروپ کا قیام عمل میں آیا تھا۔ بھارتی وزیردفاع کے بیان سے ثابت ہو گیا کہ مودی سرکار پاگل پن کی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔بھارت کو اس عمل سے باز رکھنے کیلئے نیوکلیئرسپلائرز گروپ کا 1974میں قیام عمل میں آیا تھا۔ تاہم بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھی اور 1998 میں ایک مرتبہ پھر پوکھران میں 5 ایٹمی دھماکے کر کے عالمی قوانین کا منہ چڑایا جب اقوام عالم این پی ٹی اور سی ٹی بی ٹی کے معاہدوں کے لیے زور دے رہی تھیں۔ماہرین کا کہناہے کہ مودی سرکار کے پاگل پن کے باعث اگر بھارت اور پاکستان کے مابین ایٹمی جنگ چھڑی تو یہ دنیا کے لیے ایسکیلیٹر لیڈر ثابت ہو گی۔