پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

بھارت کی عدالت نے ہندو انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ، گائے کی ترسیل کے شبے میں 55 سالہ مسلمان کو قتل کرنے والے 6 ملزمان بری

datetime 15  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی( آن لائن ) بھارت کی عدالت نے گائے کی ترسیل کے شبے میں 55 سالہ مسلمان کو قتل کرنے والے 6 ملزمان کو بری کردیا۔ پولیس نے پہلو خان کے قتل کے الزام میں 9 ہندو گئو رکشکوں کو گرفتار کیا تھا۔واضح رہے کہ اپریل 2017 میں بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے شہر الوار کی ایک شاہراہ پر مویشیوں سے لدا ٹرک لے جانے والے 55 سالہ پہلو خان پر تقریباً 200 مشتعل افراد نے حملہ کرنے انہیں شدید زخمی کیا۔

جن کی تاب نہ لاتے ہوئے پہلو خان ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔راجستھان کی عدالت نے قتل کے الزام میں زیرحراست 9 میں سے 6 گئورکشکوں کو بری کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دیگر 3 ملزمان نابالغ ہیں جن کا مقدمہ جووینائل کورٹ میں چلایا جائیگا۔دوسری جانب پہلو خان کے اہلخانہ کے وکلا نے بتایا کہ مقامی عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چینلج کیا جائیگا۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ حملے کے وقت وہاں موجود افراد کی جانب سے بنائی گئی اور میڈیا پر نشر ہونے والی ویڈیو فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ دو ماہ قبل امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزیراعظم نریندر مودی کے دور میں اقلیتوں کے خلاف مذہبی تشدید میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔اکثریتی ہندو آبادی کے ملک بھارت میں گائے کو مقدس سمجھا جاتا ہے جبکہ ملک کی کئی ریاستوں میں اس کے ذبح کرنے پر پابندی ہے، جبکہ 2014 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک کی شمالی اور مغربی ریاستوں میں انتہا پسندوں کے گروہ شاہراہوں سے لے جائے جانے والے مویشیوں کے ٹرکوں کی خود ساختہ نگرانی کر رہے ہیں، تاکہ ذبح کرنے کے غرض سے جانوروں کی ترسیل کرنے والے افراد کی نشاندہی کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پولیس نے حملے میں بچ جانے والے 11 افراد کو بھی گائے کے تحفظ سے متعلق ریاستی قانون کے تحت گرفتار کیا۔

پہلو خان کی ہلاکت کی بازگشت بھارت کے ایوان بالا میں بھی سنائی دی، جہاں اپوزیشن اراکین نے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔خیال رہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران گائے اسمگل کرنے یا گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے واقعات میں متعدد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا۔2015 میں بھی ایک مسلمان شخص کو اس کے پڑوسیوں نے اس شبے میں قتل کردیا تھا کہ اس نے گائے کو ذبح کیا ہے تاہم بعد ازاں پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول کے گھر سے برآمد ہونے والا گوشت بکرے کا ہے۔گزشتہ ماہ بھی راجستھان میں ہندو انتہا پسندوں نے ہوٹل منیجر پر گاہکوں کو گائے کا گوشت پیش کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں سمیت بڑی اقلیتی آبادی کے لاکھوں افراد گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…