ریاض (این این آئی) سعودی عرب نے سیاحت کے شعبے میں تقریباً20اسامیاں غیر ملکیوں کیلئے ممنوع قرار دیدیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ پابندی تھری سٹار اور ان سے اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس پر بھی لاگو ہوگی۔ کوئی بھی غیر ملکی ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس میں بکنگ، مارکیٹنگ، ڈپٹی مینیجر، سیلز سیکشن کا سربراہ، اسپورٹس کلب کا انچارج نہیں بن سکتا۔ یہ ساری اسامیاں سعودیوں کے لیے مخصوص کر دی گئی ہیں۔سعودی عرب کی بیشتر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب میں لاکھوں غیر ملکی زندگی کے مختلف شعبوں
میں ملازمتیں کر رہے ہیں لیکن حکومت پرائیویٹ سیکٹر کی زیادہ تر ملازمتیں سعودی نوجوانوں کیلیے مختص کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔سعودائزیشن ملک کی قومی پالیسی بن چکی ہے اور اسی ضمن میں سیاحت کی مزید 20اسامیاں سعودیوں کیلیے مختص کر دی گئی ہیں۔اس پالیسی کے مطابق ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے استقبالیہ، ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ویٹر بھی سعودی ہی ہوں گے۔اس پابندی سے ڈرائیور، گیٹ کیپراور پورٹر مستثنیٰ ہوں گے۔2019ء کے اختتام سے پابندی شروع اور آئندہ برس 2020ء کے اختتام تک مکمل طور پر نافذ ہو گی۔