تہران (این این آئی )ایران میں پولیس نے مقامی سرمایہ کار کے ساتھ مبینہ طور پر ایک ارب ڈالر کا فراڈ کرنے کے الزام میں یورپی شہری کو گرفتار کر لیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیر حراست یورپی باشندے نے ایران کے ساتھ 2015 میں ہوئے عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کے تحت ختم ہونے والی اقتصادی پابندیوں کے بعد زراعت میں سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی۔ایرانی ٹی وی کے مطابق
فورس کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد نوران نے بتایا کہ یورپی شہری 2015 سے شعبہ زراعت میں سرمایہ کاری کا دعویٰ کرتا رہا۔مقامی ٹی وی کے مطابق ملزم کے پاس سے جعلی دستاویزات بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔علاوہ ازیں بتایا گیا کہ یورپی ملک سے تعلق رکھنے والا شخص پیشے کے اعتبار سے قصائی تھا اور وہ کوئی سرمایہ کار نہیں ہیں بلکہ وہ انٹرپول کو بھی مطلوب تھا۔ایرانی میڈیا کے مطابق مذکورہ ملزم اور اس کا یورپی ساتھی جنوبی خراسان سے گرفتار کرلیا گیا۔ایرانی حکام نے بتایا کہ دونوں یورپی شہریوں نے گلف ممالک میں ایرانی سفارت خانے میں خود کو سرمایہ کار ظاہر کیا تھا۔بعدازاں ایرانی حکام نے دونوں شہریوں کو صوبے خراسان میں متعارف کرایا اور ایک مقامی سرمایہ کار نے ان سے کاروباری معاملات طےکئے تھے۔پولیس چیف نے بتایا کہ ان ملزمان کے باعث ایرانی شراکت دار کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی سرمایہ کار نے دونوں یورپی باشندوں کی رہائش، صحت، کاروباری ٹکٹ سمیت عالی شان دفتر کی مد میں کم از کم 1 ارب ڈالر خرچ کئے۔