یروشلم(این این آئی)امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ایران بیلسٹک میزائل اور جوہری ہتھیار حاصل کرکے پورے خطے کے لیے تباہی کا سامان کررہا ہے۔ ایران کے خلاف کارروائی کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔ اگر ایران مسائل کے حل میں سنجیدہ ہوتا تو جوہری
معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرتا۔شام کے بحران کا مثالی حل سیاسی اور سفارتی ہے۔ ہم فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ایک ایسا معاہدہ کرانا چاہتے ہیں جو دونوں کیلیے قابل قبول ہو۔امریکی ٹی وی کے مطابق القدس میں امریکا اور روس کے قومی سلامتی کے مشیروں کے ساتھ ملاقات میں جان بولٹن کا کہنا تھا کہ امریکا شام میں موجود تمام غیرملکی فورسز کو باہرنکالنا چاہتا ہے۔جان بولٹن نے کہا کہ اگر ایران مسائل کے حل میں سنجیدہ ہوتا تو جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرتا۔جان بولٹن نے بحرین میں منعقدہ بین الاقوامی معاشی کانفرنس میں فلسطینیوں کی عدم شرکت کو غلطی قراردیا۔ انہوںنے امریکا کے مشرق وسطیٰ امن معاہدے کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا تاہم ان کاکہنا تھا کہ ہم فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ایک ایسا معاہدہ کرانا چاہتے ہیں جو دونوں کیلیے قابل قبول ہو۔ انہوں نے تمام فریقین سے صبروتحمل سے کام لینے پربھی زوردیا اور کہا کہ میں امریکا کی قومی سلامتی کا مشیر ہوں نہ کہ سیکیورٹی سے متعلق فیصلوں کا مشیر ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کا مثالی حل سیاسی اور سفارتی ہے۔جان بولٹن نے کہا کہ شام میں ایران کی موجودگی خطرہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ روسی حکام بھی متعدد بار شام سے ایرانیوں کی واپسی کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔انہوں نے شام میں موجود ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کو نکالنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔