جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

ایران کی طرف سے جارحیت ، امریکا حرکت میں آگیا ، بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 31  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، تاہم امریکا کے فوری حرکت میں آنے کے بعد ایران کو روک دیا گیا ہے۔دورہ برطانیہ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان بولٹن نے کہا کہ امریکا کی طرف سے فوری حرکت میں آنے اور خطے میں اپنی فوج تعینات کرنے کے نتیجے میں ایران کی طرف سے درپیش خطرہ کم کر دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کیا ایران کے خلاف کارروائی کے معاملے میں ان کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اختلافات ہیں تو ان کا کہنا تھاکہ صدر ٹرمپ کی اس بات سے ہمیں اتفاق ہے کہ ہم ایران میں نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے۔ مگر ہمارے پیغام کو سمجھا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل میں وہ ایران کے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص امارات کے سمندر میں تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوت پیش کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں جان بولٹن نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ خطے کی صورت حال سے آگاہ کوئی بھی شخص یہی نتیجہ اخذ کرے گا کہ امارات کے قریب تیل بردار جہازوں پر حملے ایران اور اس کے ایجنٹوں نے کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران اور اس کے ایجنٹ امریکی مفادات پر حملے کی حماقت کر کے بہت بڑی غلطی کریں گے۔ اگر ایران مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا۔دوسری جانب ایران کے لئے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہْک نے کہا ہے کہ ان کا ملک تہران پر اس وقت تک دباؤ جاری رکھے گا جب تک وہ اپنی دشمنانہ روش ترک نہ کرے۔عرب ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے برائن ہْک نے کہا کہ ایرانی حکومت اور ان ملیشاؤں میں کوئی فرق جنہیں تہران اسلحہ فراہم کرتا ہے۔ ان کے خیال میں ’’ایران کے خلاف امریکی پابندیاں اسے چٹ کر لیں گی۔مسٹر ہْک نے کہاکہ مشرق وسطیٰ کے کئی ملکوں کو ایرانی دھمکیوں کا سامنا ہے۔ امریکا کے پاس ایرانی دھمکیوں سے نپٹنے کے کئی طریقے موجود ہیں، تاہم فی الوقت ہم ایران پر پابندیاں لگا کر اسے راہ راست پر لانے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔اس سے قبل سعودی عرب میں منعقدہ عرب سربراہ کانفرنس میں شرکت سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے برائن ہْک نے کہا کہ ایران کے ساتھ طے پائے

جوہری سمجھوتے سے امریکا کی علاحدگی کے بعد ایران کے فوجی اخراجاات میں 28 فیصد کمی آئی ہے اور ایرانی معیشت اس وقت ابتری کا شکار ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے ہمارے مفادات کو نقصان پہنچایا تو اس کا فوجی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔انہوں نے سعودی عرب میں تیل پائپ لائنوں، آئل پمپنگ اسٹیشنوں اور امارات میں تیل بردار جہازوں پر ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے

کرائے گئے حملوں کی شدید مذمت کی۔ دوسری جانب ایران نے ان حملوں میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔برائن ہْک کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایران کو پیغام پہنچ گیا ہے۔ ہمیں اپنے مفادات کو نقصان پہنچائے جانے کا بہت زیادہ خطرہ اور خدشہ تھا مگر فی الحال ایران ایسی کوئی کارروائی نہیں کر سکا ہے۔ایک

سوال کے جواب میں امریکی ایلچی نے کہا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مالی حالت ٹھیک نہیں ہیں۔ قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران ایک کمزور ملک بن چکا ہے جو ہمارے ساتھ سمجھوتے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر ایران ہمارے ساتھ بات چیت کرتا ہے تو ہم تیار ہیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…