اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

بھارت کی طرف سے افغان سرزمین کو پاکستان مخالف استعمال کیاجارہاہے یا نہیں؟عمران خان اورٹرمپ کی ملاقات کا کتنا امکان ہے؟امریکی نائب وزیرخارجہ کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 30  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیاء ایلس ویلز نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے افغان سرزمین کو پاکستان مخالف استعمال کرنے کے شواہد نہیں،ایٹمی طاقتیں تنازعات کا شکار نہیں ہو سکتیں،کسی بھی ملک کو نان سٹیک ایکٹرز کو سپورٹ نہیں کرنا چاہیے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان میں ہے،پاکستان میں معاشی استحکام علاقائی استحکام کیلئے ضروری ہے،اگر افغانستان میں امن ہو گا تو سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا،پاکستانی حکومت کی طرف

سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد خوش آئند ہے،وزیراعظم پاکستان اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے، امریکہ پاکستان میں کسی علیحدگی پسند تحریک کی حمایت نہیں۔منگل کو امریکی سفارتخانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے افغان سرزمین کو پاکستان مخالف استعمال کرنے کے شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملک کو نان سٹیک ایکٹرز کو سپورٹ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ زلمے خلیل زاد کی ملاقاتوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف ٹیم پاکستان میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں معاشی استحکام علاقائی استحکام کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر افغانستان میں امن ہو گا تو سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے نان سٹیٹ ایکٹرز کے خلاف کارروائی کے بیان کو سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکومت کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقائی تنازعات نے سارک کے مؤثر کردار کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کا بیان خوش آئند ہے کہ ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایٹمی طاقتیں تنازعات کا شکار نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کی طرف سے امن کے لیے کی جانے والی کوششیں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان امریکہ کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات ہیں،تجارت کا حجم 6۰6 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہاکہ

انٹرا افغان ڈائیلاگ کے لیے تمام شراکت داروں کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف پروگرام کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف جو اقدامات لئے گئے ہیں وہ خوش آئند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آزادیِ اظہارِ رائے کسی بھی ملک کی جمہوریت کی خوبی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اکستان افغانستان کو باہمی معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے

افغانستان پاکستان ایکشن پلان پر بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔انہوں نے کہاکہ ہم کسی علیحدگی پسند تحریک کی حمایت نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں افغانستان اہم ترین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک بڑا اور ایٹمی ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پر صرف یہ تحفظات ہیں کہ منصوبوں میں شفافیت ہونی چاہیے۔



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…