کابل(این این آئی) ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے نے کہاہے کہ شام اور عراق میں خونریز حملے کرنے والے داعش کے عسکریت پسند وہاں قائم کی گئی خلافت کے خاتمے کے بعد افغانستان پہنچ رہے ہیں تاکہ اس ملک میں قدم جماتے ہوئے اپنے جہادی حملوں کو جاری رکھ سکیں،شدت پسند تنظیم داعش کے عسکریت پسندوں کی افغانستان آمد سے متعلق اطلاعات ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے
فرانسیسی نیوز ایجنسی کو فراہم کی ہیں، کابل میں امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم آگاہ ہیں کہ داعش کے کچھ اراکان پہلے ہی یہاں پہنچ چکے ہیں، اپنا تجربہ اور مہارت یہاں کے عسکریت پسندوں کو فراہم کر رہے ہیں، اس امریکی عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھاکہ اگر ہم نے اس (داعش) پر دباؤ بڑھانے کا سلسلہ جاری نہ رکھا تو یہ ہمارے ملک میں حملہ کریں گے، ایک بہت بڑا حملہ، شاید ایک سال کے اندر اندر،کابل میں امریکی عہدیدار نے یہ تو نہیں بتایا کہ داعش کے کتنے عسکریت پسند افغانستان پہنچ چکے ہیں لیکن ان کا یہ ضرور کہنا تھا کہ ہر ایک عسکریت پسند اہمیت رکھتا ہے۔ افغانستان میں موجود داعش میں یورپی عسکریت پسند بھی شامل ہو چکے ہیں، جن میں کئی برطانوی اور فرانسیسی شہری بھی ہیں۔ان غیرملکی عسکریت پسندوں کی افغانستان میں موجودگی طالبان کے ساتھ امن معاہدے کو بھی متاثر کر سکتی ہے، جنہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے زیر اثر سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔