جکارتہ(این این آئی) انڈونیشیا میں منعقد ہونے والے انتخابات سرکاری عملے کے لیے خونیں ثابت ہوئے،اس پراسرار واقعے کی کوئی واضح توجیہہ سامنے نہیں آئی ہے، البتہ انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اموات تھکن اور بیماریوں کی وجہ سے ہوئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انڈونیشیا کے الیکشن حکام نے بتایاکہ رواں ماہ ہونے والے انتخابات میں خدمات سرانجام دینے والے 287 پولنگ اسٹیشن ملازمین اور 18 پولیس اہل کار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اس کی وجہ کام کا دباؤ اور ضرورت سے زیادہ ذمے داریوں کو ٹھہرایا گیا،اس واقعے نے پورے ملک
میں سنسنی پھیلا دی ہے. یاد رہے کہ انڈونیشیا میں بھی پاکستان کے مانند ایک ہی دن میں انتخابات ہوتے ہیں،اس سانحے کے بعد یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ انتخابات کو پورے ملک میں ایک ہی روز کرانے کی روش تبدیل کی جائے۔حیران کن بات یہ ہے کہ ان ہلاکتوں کے علاوہ دو ہزار سے زائد عملے کو مختلف بیماریوں نے آن لیا،انتخابات میں 26 کروڑ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا.خیال رہے کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو صدارتی انتخاب میں ایک بار پھر کامیاب ہوگئے ہیں، انہوں نے 54 فیصد ووٹ حاصل کیے۔