طرابلس(این این آئی)لیبیا میں جنرل ریٹائرڈ خلیفہ خفتر کی قیادت میں سرگرم فوج کی حمایت اورقومی وفاق حکومت کی مخالفت میں عرب ممالک نے طرابلس میں بمباری شروع کردی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز طرابلس میں ڈیڑھ ہفتے کے دوران آٹھ مقامات پر عرب جنگی طیاروں نے بمباری کی،
جواب میں قومی وفاق حکومت کی حامی فورسز نے جنگی طیاروں کو راکٹوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ دوسری جانب جنرل خلیفہ خفترکی فوج کی طرف سے طرابلس پر چڑھائی کو تیسرا ہفتہ جاری ہے۔ خلیفہ حفتر کی ملیشیا نے کہا کہ اس نے ایک تیل کی بندرگاہ کی طرف سے ایک جنگی بحری جہاز بھی روانہ کیا ہے۔عینی شاہدین نے نیوز ایجنسیوں کو بتایا کہ انہوں نے طرابلس کی فضاء میں جنگی طیاروں کی آوازیں سنائی دیں۔ ذرائع کے مطابق یہ عرب ممالک کے جنگی طیاروں کی آوازیں تھیں جنہوں نے طرابلس میں کئی مقامات پر بم برسائے اور قومی وفاق حکومت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا نے دو عرب ممالک پر طرابلس میں بمباری کا الزام عاید کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ طرابلس پر بمباری کرنے والے طیارے ایک عرب ملک کے تھے جو لیبیا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑ رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جمہوریت کا دفاع جاری رکھیں گے۔ فتح باغاشا نے فرانس پرزور دیا کہ وہ جنرل خلیفہ حفتر کی حمایت ترک کرے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا ساتھ دے۔ لیبیا میں جنرل ریٹائرڈ خلیفہ خفتر کی قیادت میں سرگرم فوج کی حمایت اورقومی وفاق حکومت کی مخالفت میں عرب ممالک نے طرابلس میں بمباری شروع کردی۔