واشنگٹن(آن لائن)دنیا بھر کے کئی ممالک میں آج بھی نسل پرستی اور مذہبی منافرت کافی عروج پر ہے، یہی وجہ ہے کہ وہاں کے شہری اور ایک مخصوص طبقے، فرقے یا مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کسی نہ کسی پریشانی اور مصیبت میں ہی مبتلا رہتے ہیں۔
خاص طور پر کچھ ممالک میں اسلام مخالف جذبات بہت زیادہ ہیں، جس کی وجہ سے ان ممالک میں مسلم برادری کا رہنا محال ہو جاتا ہے لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو مذہبی منافرت کے اس ہتک آمیز سلوک کی کسی طور پرواہ نہیں کرتے اور اپنی دھن میں مگن رہتیہیں۔ایسی ہی ایک کہانی واشنگٹن کی ایک مسلمان لڑکی کی بھی ہے جس نے واشنگٹن میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف ہونے والے ایک احتجاج کے سامنے سیلفی لی جو سوشل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں اسلام مخالف ایک احتجاج جاری تھا کہ تب ہی وہاں حجاب اوڑھے 24 سالہ لڑکی شائمہ اسماعیل کا گزر ہوا۔ اس احتجاج میں شریک افراد نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کافی نفرت انگیز اور اشتعال انگیز پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ان کے پوسٹرز پڑھنے کے باوجود شائمہ اسماعیل نے مظاہرین کو ان ہی کی زبان میں جواب دینے کی بجائے تحمل کا مظاہرہ کیا اور مذہبی تعصب اور نفرت انگیزی کا جواب صرف اپنی ایک مسکراہٹ سے دے دیا۔ شائمہ نے اس احتجاج کے سامنے ”امن” کا نشانہ بناتے ہوئے ایک تصویر بھی بنوائی جس نے سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کر لی۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ہمیں شائمہ کی طرح پر اعتماد اور تحمل مزاج ہونے کی ضرورت ہے۔