واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ان کے والد نے انھیں ورلڈ بینک کی سربراہی کی دعوت دی تو انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔ صدر ٹرمپ نے جریدے’ ’دی اٹلانٹک‘‘ کو بتایا کہ انھوں نے ایوانکا سے بینک کی سب سے
سینئر ترین پوزیشن سنبھالنے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ حساب کتاب کے معاملے میں بہت اچھی ہیں۔ایوانکا نے اب بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پوچھنے پر ان کا جواب تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس میں مشیر کے طور پر اپنے کام سے خوش ہیں۔بعد ازاں ورلڈ بینک کے نئے صدر، معیشت دان ڈیوڈ ملپاس کو منتخب کرنے میں ایونکا کا کردار شامل رہا ہے۔ایک طویل عرصے سے امریکہ غیر رسمی طور پر ورلڈ بینک کے رہنما کو منتخب کرنے کا حق رکھتا ہے۔آیوری کوسٹ کے دورے کے دوران خبر رساں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ملازمت سے متعلق ان سے سوال کے طور پر پوچھا، لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔ایوانکا کا مزید کہنا تھا کہ ملپاس اچھی طریقے سے ملازمت سر انجام دیں گے۔ایک سوال پر کہ کیا صدر نے انھیں کسی اور اہم ملازمت کی پیشکش کی ہے، ان کا کہنا تھا وہ اس بارے میں معلومات صرف اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہی رکھیں گی۔اپنے ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کے لیے مختلف عہدوں کا سوچا تھا جن میں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر کے طور پر بھی ان کی تعیناتی شامل تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ فطری طور پر سفیر ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس عہدے کے لیے ایوانکا کو تعینات کرنے کے خدشات سے آگاہ کیا گیا کیونکہ وہ کہتے یہ اقربا پروری ہے، جبکہ اس کا اقربا پروری سے کوئی تعلق نہیں۔