کراچی (این این آئی) بھارتی جیل میں تشدد کا شکار جاں بحق پاکستانی ماہی گیر نورالامین کی میت علی اکبر شاہ ابراہیم حیدری پہنچادی گئی ،گہر میں کہرام اور علاقے میں سوگ ،ماہی گیر رہنما فاطمہ مجید اور سماجی رہنما انصار برنی متاثرین کے پاس پہنچ گئے ،نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد کی شرکت ،
متوفی ماہی گیر کے گھر میں بیوہ اور چار بچوں بچے غربت کے باعث بے یارو مددگار ہیں ، تفصیلات کے مطابق 2017 میں اپنے دیگر 6 ماہی گیر ساتھیوں کے ہمراہ ابراہیم حیدری سے متصل علی اکبر شاہ گوٹھ کے مکین نورالاامین اپنے بچوں کے روزگار کے لیے سمندر میں ماہی گیری کرنے گئے بھارتی سمندی حدود کے قریب بھارتی اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے جہاں ان پر بے ہیمانہ تشدد کی اطلاعات موصول ہوئیں اور بالا آخر ورثا کو فوت ہونے کی خبر کے ساتھ گذشتہ روز ان کی میت بھی پہنچادی گئی ، علاقے کے سماجی کارکن رئیس بنگالی کے مطابق ماہی گیر نور الامین کی میت جمعرات شام کو پاکستان کراچی پہنچی جہاں سے رات کو ورثا کے گھر لائی گئی ورثا کے دیدار کے بعد میت واپس کورنگی سرد خانے منتقل کی گئی اورجمعہ کو نماز جنازہ ادا کرکے سپرد خاک کردیا گیا ۔ اس موقع پر ماہی گیر رہنما نے صحافوں کو بتایا کہ مذکورہ ماہی گیر نورالا امین کو گجرات کی جیل میں تشدد کرکے قتل کیا گیا ماہی گیر نے سوگواروں میں بیوہ تین بیٹیاں ایک بیٹا چھوڑے ہیں جبکہ دو بیٹیوں کی شادی ہو گئی ہے۔ وفات کے بعد ان کے گھر میں بھوک افلاس کے سوا کچھ نہیں ۔