ریاض(سی پی پی )فیملی کورٹس نے 18ماہ کے دوران میاں بیوی کے درمیان 109407علیحدگی کے مقدمات نمٹائے۔سب سے زیادہ معاملات مکہ مکرمہ ریجن اور دوسرے نمبر پر ریاض ریجن کے ریکارڈ پر آئے۔علیحدگی کے سب سے کم معاملات حدود شمالیہ اور الجوف ریجن کے رہے۔
اخبار24اور الوطن کے مطابق مکہ مکرمہ ریجن کی فیملی کورٹس میں 32159، ریاض ریجن میں 24930، مشرقی ریجن میں 13505جبکہ الحدود الشمالیہ ریجن میں 1587اور الجوف ریجن میں 2195علیحدگیکے مقدمات پیش کئے گئے ۔قانونی مشیر اور وکیل نواف النباتی نے بتایا کہ نکاح ختم کرنے اور تفرقے کے مقدمات اور فسخ نکاح کے مقدمات میں فرق ہوتا ہے ۔ بیوی فیملی کورٹ سے درخواست کر کے شوہر سے نکاح فسخ کرنے کا مطالبہ اس وقت کرتی ہے جب اس کا شوہر اسے طلاق دینے پر راضی نہیں ہوتا اور وہ کسی نہ کسی شکل میں بیوی کو نقصان پہنچانے کے در پے ہوتا ہے ۔ جہاں تک تفریق اور نکاح ختم کرانے کے تنازعات کا تعلق ہے تو اس سے مراد وہ مقدمات ہوتے ہیں جن کے تحت دونوں فریق علیحدگی پر رضا مند ہوتے ہیں ۔ اس صورت میں شوہر 2گواہ لیکر فیملی کورٹ پہنچ کر طلاق کی کارروائی مکمل کراتا ہے ۔ کارروائی کے اختتام پر فیملی کورٹ فورا ہی طلاق نامہ جاری کر دیتی ہے ۔