منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

عرب ممالک میں ایران اور اس کی ملیشیاؤں کو قبول نہیں کرتے : سعودی عرب

datetime 30  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی )سعودی عرب کے وزیرخارجہ ابراہیم العساف نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک عرب دنیا میں ایران اور اس کی حامی ملیشیاؤں کی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔ ایرانی بیلسٹک میزائل علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ یمن میں جاری خون خرابے کا ذمہ دار ایران ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے تیونس میں عرب سربراہ اجلاس سے خطاب میں

ابراہیم العساف نے کہا کہ سعودی عرب یمن، شام اور لیبیا میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری امن مساعی کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب شام کی خود مختاری، سالیمت اور وحدت کا حامی ہے۔شام میں اسد رجیم اور اپوزیشن کے درمیان بامقصد مذاکرات کے ذریعے سیاسی عل کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب شام کی تمام اپوزیشن قوتوں کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے اور مل کر شامی رجیم کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرنے کا حامی ہے۔شام کے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کے امریکی اعلان پر بات کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ وادی گولان شام کا حصہ ہے۔ اس پر اسرائیل کی اجارہ دارہ قبول نہیں۔ سعودی عرب نے مقبوضہ بیت المقدس اور گولان کی چوٹیوں کو اسرائیل کے حوالے کرنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلانات کو مسترد کر دیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے نیوزی لینڈ میں وسط مارچ کو دو مساجد میں دہشت گردی کی کارروائی میں نمازیوں کی شہادت کو عالم اسلام کے لیے سنگین المیہ قرار دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…