نئی دہلی (آن لائن) ایک سو سے زائد عالمی ماہرین اقتصادیات اور ماہرین سماجیات نے بھارت میں شماریاتی اعداد وشمار کو سیاسی مفادات کو سامنے رکھ کر تیار اور پیش کرنے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ان ماہرین اقتصادیات نے دنیا کے دیگر ماہرین اقتصادیات سے بھی اپیل کی کہ
ان کی نظریاتی سوچ خواہ کچھ بھی ہو لیکن وہ حکومت وقت پردبا ؤڈالیں کہ تمام اعدادوشمار کواصل شکل میں عام کرے اور شماریاتی اداروں کی آزادی اور دیانت داری کو بحال کرے۔ یہ اپیل ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب بھارت میں عام انتخابات کا موسم ہے اور اپوزیشن جماعتیں نریندر مودی حکومت پر پچھلے پانچ برسوں کے دوران حقیقی ترقیاتی کام کرنے کے بجائے محض زبانی جمع خرچ کا الزام لگا رہی ہیں۔بین الاقوامی ماہرین اقتصادیات کی اس اپیل کے بعداپوزیشن کو مودی حکومت پر حملہ کرنے کے لیے ایک اور ہتھیار مل گیا ہے۔سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس پارٹی نے مودی حکومت پر بھارت کے وقارکو خاک میں ملا دینے کا الزام لگایا ہے۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئیٹ کرکے کہا، بھارت کا عالمی وقار اور اعتبار کو مودی حکومت سے زیادہ کسی نے نقصان نہیں پہنچایا ہے۔ ایک سو آٹھ بین الاقوامی ماہرین اقتصادیات اور ماہرین سماجیات فکر مند ہیں اور آپ کوبھی فکر مند ہونا چاہیے۔ سرجے والا نے مزید کہاکہ اس پارٹی کو اقتدار سے باہرکردیجیے جو اعداد و شمار میں پھیر بدل کر کے اپنی بڑی بڑی ناکامیوں کو چھپاتی ہے۔کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی ٹوئٹ کر کے کہاکہ نریندر مودی ملک میں بے روزگاری کے اعداد و شمار کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔