دْبئی(آن لائن)بائیس سالہ ایشیائی نوجوان نے اپنے ایک ساتھی کو اپنی بہن کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرتے دیکھ کر قتل کر دیا۔ سرکاری استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قاتل اور مقتول کے دوران پہلے جھگڑا ہوا تھا جس نے ایک شخص کی جان لے لی۔
مقدمے میں سماعت کے دوران ملزم نے اعتراف کیا کہ اْس نے اپنے ساتھی ملازم کو آپسی تکرار کے دوران قتل کیا، تاہم اْس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا۔ملزم کے مطابق نشے میں ہونے کے باعث اْسے یہ بھی نہیں پتا کہ اْس نے مقتول کو کتنی بار خنجر گھونپا، بس اْسے یہ پتا ہے کہ اْس کا ایک وار مقتول کے پیٹ میں جا لگا، جو اْس کی مو ت کاباعث بنا۔ ایک ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والے ملزم نے بتایا کہ مقتول ساتھی نے اْس کی بہن کی تصویر فیس بْک پر شیئر کی تھی، اس بات پر وہ اْس سے ناراض تھا۔دونوں ایک ہم کمرے میں مقیم تھے۔اسی بات پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم ملزم کا دعویٰ تھا کہ سب سے پہلے مقتول اْس پر حملہ آور ہوا جس پر وہ فوراً کچن میں گیا اور وہاں سے ایک چھری اْٹھا لیا۔ ملزم نے مقتول کو چھری کے کئی وار کیے اور پھر آلہ قتل وہیں پھینک کر ایئرپورٹ کی جانب دوڑ گیا۔ ملزم ایئرپورٹ سے وطن واپس فرار ہونے کی کوشش میں تھا، تاہم اْسے ایئرپورٹ پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا۔ اگر ملزم کو مقتول کے ورثائنے دیت کی رقم کے بدلے معاف نہ کیا تو اْسے عدالت کی جانب سے سخت سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔