اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

یورپ میں ایرانی سفارت خانے ‘دہشت گردی کے مراکز’ بند کیے جائیں ، سماجی اور انسانی حقوق کارکنوں کا یورپی حکومتوں کو کھلا مکتوب

datetime 20  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(این این آئی)یورپی یونین کے ممالک میں سرگرم سماجی اور انسانی حقوق کارکنوں نے ان ملکوں میں قائم ایرانی سفارت خانوں کو دہشت گردی کے مراکز قرار دے کر ان کی فورش بندش کا مطالبہ کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یورپی انسانی حقوق کارکنوں وہاں کی حکومتوں کے

نام کھلا مکتوب شائع کرایا جس میں کہا گیا کہ ایرانی انٹیلی جنس ادارے سفارت خانون کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کررہیہیں۔ سفارت خانوں کو دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایرانی قونصل خانے اورسفارت خانوں میں یورپ میں مقیم ایرانی اپوزیشن کی شخصیات کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرنے اور یورپی ملکوں میں بم دھماکون کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔کہا گیا ہے کہ ایران کا نام نہاد اسلامی نظام اپوزیشن کے وحشیانہ قتل عام کی بنیاد پر وجود میں آیا۔ اس کے بعد آج تک یورپی ملکوں میں قائم ایرانی سفارت خانوں کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ لبنانی، ایرانی، شامی اور فلسطینی ایجنٹ بھرتی کرنے کی کوشش کی گئی۔مکتوب میں برلن میں سنہ 1990ء کے اوائل میں اپوزیشن رہ نماؤں کی میکونس ہوٹل میں ہلاکتوں کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ایرانی سفارت خانوں کو یورپی ممالک کی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…