اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

ڈنمارک : شہریت کے حصول کے لیے صنفی تفریق کے بغیر مصافحہ لازم

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوپن ہیگن (این این آئی )ڈنمارک میں متعارف کرائے گئے نئے قانون کے تحت شہریوں کو پابند کیا گیا ہے کہ انہیں شہریت کے حصول کی دستاویزات پیش کیے جانے کی تقریب میں میئر یا کسی بھی سرکاری عہدے دار سے ہاتھ ملانا ہو گا۔ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے قانون نے

اس کے مخالفین میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے جو قانون کو مسلمان مرد اور خواتین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ دوسری جانب قانون کے حامی عناصر اسے محض مساوات اور برابری کو یقینی بنانے کا اقدام شمار کر رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈنمارک میں ہجرت اور انضمام کے امور کی خاتون وزیر انگر اسٹوئیبرگ کا کہنا تھا کہ اگر یہ لوگ ہم سے ہاتھ نہیں ملائیں گے تو ہم ان افراد کو شہریت پیش نہیں کر سکتے۔ جب یہ لوگ ہاتھ ملا رہے ہوتے ہیں اس وقت انسان ڈنمارک کا شہری ہوتا ہے ، اس سے پہلے اور بعد نہیں۔اسٹوئیبرگ نے مزید کہا کہ مخالف جنس سے ہاتھ نہ ملانے کی خواہش سمجھ سے بالا تر ہے،ہم مساوات کے قائل ہیں اور ہم اسے کئی نسلوں سے یقینی بنا رہے ہیں۔ ہم نے اس واسطے مزاحمت کی ہے اور اب اس کا تحفظ اور اس کے لیے احترام کا اظہار نا گزیر ہے۔ڈنمارک میں کنزریٹو پارٹی اور دائیں بازو کی جماعت کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس قانون کو بعض حلقوں نے مسلمانوں کے خلاف شمار کیا ہے۔ مقامی بلدیات کے کئی عہدے داران نے بھی اس کی مخالف کی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…