جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

جنگ بندی کی آڑ میں حوثی خود کو عسکری طور پر مضبوط کر رہے ہیں ، رپورٹ

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (این این آئی)یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں پر الزام ہے کہ وہ الحدیدہ شہر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی آڑ میں خود کو مزید مسلح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکا کے تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز برائے مشرق بعید کی طرف سے

جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ الحدیدہ شہر میں جنگ بندی کے نتیجے میں حوثی باغیوں کو خود کو دفاعی اور عسکری طور پر مضبوط کرنے کا موقع ملا ہے۔یمنی وزارت دفاع کی ویب سائیٹ پرجاری اس رپورٹ میں کہا گیا کہ شہری علاقوں میں حوثی شدت پسند خود کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آئے روز الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے جنگ بندی کے وضع کردہ اصولوں کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق فضا سے لی گئی تصاویر سے دیکھا جاسکتا ہے کہ حوثیوں نے خود کو مزید محفوظ بنانے کے لیے 207 خندقیں کھود رکھی ہیں۔ ان کی تفصیلات اقوام متحدہ کے سامنے بھی پیش کی گئیں۔ حوثیوں نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے خود اپنے جنگجوؤں کو تحفظ دے رکھا ہے۔الحدیدہ اور بعض دوسرے مقامات پر حوثیوں کے ٹھکانوں کے آس پاس بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے نتیجے میں سرکاری فوج کی گاڑیوں اور اہلکاروں کو جانی ومالی نقصان پہنچنے کے ساتھ عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…