واشنگٹن(این این آئی) امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کا خود مختار کریڈٹ 2019ء کے دوران میں مستحکم رہنے کی پیشین گوئی کی ہے۔ 2018ء کے دوران میں تیل کی قیمتیں کچھ زیادہ رہی ہیں۔اس سے مختصر مدت کے لیے مالیاتی اور بیرونی دباؤ میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن مالیاتی اصلاحات کے لیے محرک کم زور پڑا ہے۔
اس سے مستقبل میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق موڈیز نے خبردار کیا کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ خطے میں خطرے کا بنیادی ذریعہ رہے گا اور اس کی وجہ سے خطے میں عسکری شعبے میں مالیاتی مصارف میں اضافہ ہوگا۔موڈیز کے موجودہ تخمینوں کے مطابق رواں سال کے دوران میں تیل کی فی بیرل قیمت اوسطاً 75 ڈالرز رہے گی اور مالیاتی توازن 2018ء کے مقابلے میں مضبوط رہے گا۔اس کا کہنا تھا کہ اس سال کے دوران میں جی سی سی کے رکن ممالک میں مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی) کی شرح مجموعی طور پر غیر متبدل رہے گی کیونکہ اوپیک اور غیر اوپیک ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی سے اتفاق کیا ہیاور اس کی وجہ سے تیل کی بنیاد پر جی ڈی پی مستحکم رہے گی اور غیر تیل جی ڈی پی کی شرح نمو میں معمولی سا اضافہ ہوگا۔موڈیز کے مطابق اس تناظر میں ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ بے روزگاری کی شرح میں کوئی تبدیلی رو نما نہیں ہوگی یا خطے بھر میں اس میں معمولی سا اضافہ ہوگا۔اس نے یہ پیشین گوئی کی ہے کہ جب تک نجی شعبہ زیادہ کردار ادا نہیں کرتا ہے،اس وقت تک طویل المیعاد بنیاد پر بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہی ہوگا۔ امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کا خود مختار کریڈٹ 2019ء کے دوران میں مستحکم رہنے کی پیشین گوئی کی ہے۔ 2018ء کے دوران میں تیل کی قیمتیں کچھ زیادہ رہی ہیں۔